مظفرآباد: وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق نے کہا ہے کہ ہندوستان آزاد کشمیر کے اندر خوف وہراس پھیلانے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کی جانے والی ثالثی کی پیشکش سے توجہ ہٹانے کے لیے لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ کررہا ہے۔
اپنے ایک بیان میں وزیراعظم آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ آزادکشمیر کی حکومت اور عوام کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لیے تیار ہیں، ہمیں مسلح افواج پاکستان کی صلاحیتوں پر مکمل بھروسہ ہے جنہوں نے ہر قدرتی آفت میں حکومت اور عوام کی بھرپور مدد کی۔
انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کے شہریوں کی جانب سے مسلح افواج پاکستان کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم بھی ان کے شانہ بشانہ دفاع وطن کے لیے پر عزم ہیں۔
لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیاں، بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی تیسرے روز دفتر خارجہ طلبی
راجہ محمد فاروق کا کہنا تھا کہ ہندوستان نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال سے توجہ ہٹانے اور آزادکشمیر کے شہریوں میں خوف وہراس پھیلانے کیلئے اچانک فائرنگ شروع کی، تیس جولائی کو شروع ہونے والی ہندوستانی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے ابھی تک چار افراد شہید اور چالیس افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ 57مکانات تباہ ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ لائن آف کنٹرول پر حکومت آزادکشمیر کے اپنے بجٹ سے 130ملین روپے سے کمیونٹی بنکرز ، فرسٹ ایڈ پوسٹیں، ایمبولنسز خریدیگئیں ہیں ، رابطہ سڑکیں بہتر کی گئی ہیں۔جبکہ حکومت پاکستان کی جانب سے ایل او سی کے متاثرین کیلئے 3ارب روپے کے فنڈز رکھے ہیں۔