تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

اولمپکس میں ناکامی کے شکار ممالک کی فہرست

اولمپکس کے عالمی مقابلوں میں پاکستان نے اپنی 72 سالہ تاریخ میں صرف 10 مرتبہ میڈل حاصل کیا ہے جب کہ کچھ ممالک ایسے بھی ہیں جنہوں نے اولمپکس کی 124 سالہ تاریخ میں کبھی بھی سونے کا تمغہ اپنے نام نہیں جب کہ کچھ ممالک تو میڈل کی دوڑ میں شامل ہی نہ ہوسکے۔

جدید اولمپکس کی تاریخ 124 سالہ تاریخ میں بہت سے ممالک ایسے ہیں جنہوں نے ابھی تک چاندی اور کانسی کے تمغے حاصل کیے ہیں جب کہ پاکستان نے اپنی 72 سالہ تاریخ میں 10 مرتبہ میڈل جیتے ہیں جس میں 3 مرتبہ سونے، اتنی ہی بار چاندی اور چار مواقع پر کانسی کے تمغے حاصل کیے۔

یہ سلسلہ 1992ء کے بعد سے بند ہے اور آخری مرتبہ بارسلونا اولمپکس میں ہاکی میں کانسی کے تمغا جیتنے کے بعد سے اب تک پاکستان کچھ حاصل نہیں کر پایا۔

یہ بات تو سب جانتے ہیں کہ کھیلوں کے حوالے سے جتنا عزم و حوصلہ پاک سرزمین پر پایا جاتا ہے وہ دیگر ممالک میں نہیں پایا جاتا پھر کیا وجہ ہے کہ پاکستان سن 92ء کے بعد سے اولمپکس میں کوئی بھی میڈل حاصل کرنے میں ناکام رہا۔

کچھ ممالک ایسے بھی ہیں جنہوں نے ابھی تک اولمپکس میں ایک بھی میڈل حاصل نہیں کیا اور ان ممالک میں سب سے زیادہ آبادی ممالک بنگلہ دیش بھی شامل ہے، جس کی آبادی تو 17 کروڑ سے زائد نفوس پر مشتمل ہے لیکن اولمپکس میں میڈل جیتنے والا ایک بھی کھلاڑی تیار نہیں ہوسکا۔

جنوبی ایشیا کے ممالک بنگلہ دیش، بھوٹان اور مالدیپ کے علاوہ برما، عمان، یمن، لیبیا، بوسنیا، برونائی، کانگو اور البانیا ان ممالک میں شامل ہیں جو ابھی تک کوئی تمغا نہیں جیت پائے۔

اب بات کرتے ہیں ان ممالک کی جنہوں نے آج تک سونے کا تمغہ اپنے نام نہیں کیا اور ان ممالک میں سرفہرست سعودی عرب اور ملائیشیا ہیں۔

سعودی عرب نے 1972 کے میونخ اولمپکس میں شرکت کی تاہم 1999 تک کوئی میڈل نہیں جیتا، باالآخر سن 2000 میں سعودی عرب کو سڈنی اولمپکس میں 400 میٹرز رکاوٹوں کی دوڑ میں ہادی صومیلی نے چاندی کا تمغا حاصل کر کے ملک کو پہلا تمغا دلایا۔

اسی اولمپکس میں خالد العید نے شہ سواری میں انفرادی شو جمپنگ میں کانسی کا تمغا حاصل کیا تھا، اس کے بعد 2012 لندن اولمپکس میں شہ سواری کے مقابلوں میں سعودیہ نے کانسی کا تمغہ حاصل کیا، جس کے بعد سعودی کے تمغوں کی تعداد کل تین ہوگئی جس میں ایک چاندی اور دو کانسی کے تمغے شامل ہیں۔

دوسرا اہم ملک ملائیشیا ہے جس نے 1956ء سے لے کر آج تک کئی مرتبہ اولمپکس میں حصہ لینے کے باوجود ملائیشیا کبھی سونے کا کوئی تمغا نہیں جیت پایا۔

ملائیشیا نے 1992ء کے بارسلونا اولمپکس میں بیڈمنٹن میں مردوں کے ڈبلز مقابلوں میں پہلی بار کانسی کا تمغا جیتا تھا اور یہی وہ کھیل ہے جس میں ملائیشیا نے اپنے بیشتر 6 چاندی اور 2 کانسی کے تمغے حاصل کیے تھے اس کے علاوہ سوئمنگ میں ایک چاندی اور ایک کانسی جب کہ سائیکلنگ میں ایک کانسی کا میڈل جیتا تھا۔

2016ء کے ریو اولمپکس میں ملائیشیا کی کارکردگی بہت نمایاں رہی ہے، جس میں اس نے کُل پانچ تمغے جیتے کہ جن میں سے چار چاندی کے تھے جو بیڈمنٹن اور غوطہ خوری میں حاصل کیے گئے۔

دیگر نمایاں ملک جنہوں نے ابھی تک سونے کا تمغا نہیں جیتا، ان میں افغانستان، عراق، کویت، لبنان، قطر، سوڈان، آئس لینڈ، تنزانیہ، گھانا، سینی گال اور سری لنکا شامل ہیں۔

Comments

- Advertisement -