اتوار, دسمبر 29, 2024
اشتہار

چھوٹا بچہ پلنگ سے زمین پر گر جائے تو!! والدین کیلیے اہم ہدایات

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : نومولود اور شیرخوار بچے خصوصی دیکھ بھال چاہتے ہیں اور بچے کا پلنگ یا بلندی سے گرجانا والدین کے لیے ڈراؤنا خواب ہوتا ہے تاہم اکثر حالات میں بچے کو کوئی پریشان کن نقصان نہیں پہنچتا۔

تاہم کبھی کبھار  بچے کو ایسی دماغی اور جسمانی چوٹ لگ سکتی ہے جس کے بعد فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہوتا ہے۔ اس مضمون میں والدین کے لیے مفید معلومات پیش کی جارہی ہیں جو انہیں ایسے واقعات کو بہترطور پر سمجھنے میں مدد دیتے ہیں۔

اگر خدانخواستہ چھوٹا بچہ پلنگ یا جھولے سے زمین پر آگرے تو اس ضمن میں والدین کو صبروتحمل سے کام لیتے ہوئے کسی منفی ردِ عمل سے دور رہنا چاہیے۔

- Advertisement -

Baby Falling from Bed: Prevention & Ways To Deal With It

گرنے کے بعد بچہ بے ہوش ہوجائے، اس کا خون کا زیادہ بہہ جائے، بچہ بے قرار ہوکر رو رہا ہو یا خاموش نہ ہورہا ہو تو ایسی صورت میں والدین کو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیئے۔

اس کے علاوہ شیرخوار بچے کے گرنے کی آواز سے نوٹ کریں کہ آیا اسے کوئی چوٹ تو نہیں لگی ہے اور بچے کا سینہ، بازو، کمر، ٹانگوں اور خصوصاً چہرے اور سر پر خراش، گومڑ یا کسی قسم کے نشان کو نوٹ کرنے کی کوشش کیجئے۔

Montessori Floor Beds: Why, When, and How to Use Them - Montessori For Today

اگر اوپر بیان کی گئی تمام کیفیات میں سے ایک بھی نہ ہوں تو بچے کو آرام دہ انداز میں لٹا کر کم از کم 15 منٹ تک اس کا بغور جائزہ لیجئے، اگر آپ کوئی غیرمعمولی تبدیلی نوٹ نہیں کرتے تو اطمینان رکھیں کہ معاملات ٹھیک ہیں۔ تاہم بچہ ایک یا دو گھنٹے بعد بھی قے کرسکتا ہے اور اس صورت میں اسے اسپتال لے جانا ضروری ہے۔

شیرخوار بچے کے گرنے کی صورت میں اوپر بیان کردہ علامات کے علاوہ یہ کیفیات بھی پیدا ہوسکتی ہیں، یہ علامات انتہائی پیچیدہ ہوسکتی ہیں جنہیں ہرگز نظر انداز نہ کیجئے۔

Head Injuries in Children | When Should Parents Worry?

ان علامات میں قے کرنا، دیر تک سونا، بہت دیر تک خاموش رہنا، کھانے سے انکار کرنا اور حال ہی میں سیکھے کچھ امور کو بھول جانا، آنکھوں اور کانوں سے مائع کا اخراج ہونا۔

اس کے علاوہ سر میں گڑھا پڑجانا اور معمول سے کم سانس لینا، ان علامات میں سے کسی بھی ایک کیفیت میں بچے کو فوری طور پراسپتال لے جائیں اور ڈاکٹر کو تمام احوال سے آگاہ کیجئے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں