نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ہندوتوا جیسے گروپوں کی وجہ سےعالمی سطح پر بےامنی ہے بھارتی فوج کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہے دنیا بھارت میں مسلمانوں اور عیسائیوں کی نسل کشی پر خاموش نہ رہے۔
نگراں وزیراعظم نے روس یوکرین جنگ کے دوران جنرل اسمبلی اجلاس کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں آج یوکرین سمیت50 جگہوں پرجنگ یا تصادم ہو رہا ہے حکومت پاکستان اور عوام کی جانب سے کامیاب اجلاس پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
کورونا/موسمیاتی تبدیلی
وزیراعظم نے کہا کہ کورونا، تصادم اور ماحولیاتی تبدیلی سے تباہی کاسامنا ہے جس کے لیے دنیا کو مل کر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے موسمیاتی تبدیلی اور کورونا کی وجہ سے معاشی بحران پیدا ہوا، کورونا، ماحولیاتی تبدیلی سے ترقی پذیر دنیا شدید متاثر ہے ماحولیاتی تغیرات سے دنیا میں پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوا پاکستان کوپ 20کے اہداف مکمل کرنے کیلیے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو خوراک، تیل اور معاشی بحران کا سامنا ہے گزشتہ سال سیلاب نے پاکستان کا معاشی اسٹرکچر تباہ کر کے رکھ دیا موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے پاکستان کو 30 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا۔
مسئلہ کشمیر
اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر اٹھاتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ترقی کا دارو مدار امن پر ہے بھارت سمیت تمام پڑوسیوں سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں پاکستان انتہائی کم ترقی یافتہ خطےمیں واقع ہےمسئلہ کشمیر کاتنازع کشمیر یوں کی امنگوں کےمطابق حل ہونا چاہیے بھارت اور پاکستان کا کشمیر تنازع حل کرنا ضروری ہے پاکستان سرحدپار سے حملوں کی شدیدمذمت کرتا ہے پاکستان بھارت کے درمیان تنازعات کےحل کیلئےمسئلہ کشمیرکاحل ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی افواج حریت رہنماؤں کوجیلوں میں ڈال رہی ہے اقوام متحدہ کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اپنی قراردادوں پر عمل کرناچاہیے۔
افغانستان/ٹی ٹی پی
نگراں وزیراعظم نے واضح کیا کہ افغانستان کے امن سےخطےکا امن وابستہ ہے افغانستان میں انسانی امداد کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے کالعدم ٹی ٹی پی اوردہشت گردتنظیمیں افغان سرزمین سے حملے کرتی ہیں تمام دہشت گرد گروپوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی جاری رکھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں خواتین اوربچیوں کےحقوق کی حمایت کرتا ہے ہمیں تمام دہشت گردوں سے سختی سےنمٹناچاہیے۔
اسلاموفوبیا
اسلاموفوبیا پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ نائن الیون کے بعد اسلاموفوبیا میں اضافہ ہوا اسلاموفوبیا کے خطرات دنیا کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں جس کی وجہ سے دنیا بھر میں مسلمانوں پر حملے کیے جا رہے ہیں اسلاموفوبیا کی وجہ سےتوہین مذہب اور توہین قرآن کے واقعات ہوتے ہیں پاکستان اسلاموفوبیا کیخلاف عالمی سطح پر اقدامات کا مطالبہ کرتا ہے پاکستان کی توہین قرآن کیخلاف قرارداد پر دنیا نے مثبت ردعمل دیا پاکستان کی قرارداد پر ڈنمارک اور سویڈن کے اقدامات سراہتے ہیں۔