تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ویڈیو چیٹ سے چینی لڑکی ماہانہ 37 ہزار ڈالر کمانے لگی

بیجنگ: چین میں انٹرنیٹ پر وڈیو چیٹ کا کام کاروبار کی شکل اختیار کرگیا، لوگوں سے صرف باتیں کرکے لیل تاؤ نامی نوجوان لڑکی ماہانہ 37 ہزار ڈالر تک کمانے لگی۔

تفصیلات کے مطابق انٹرنیٹ کے ذریعے لائیو اسٹریمنگ (وڈیو چیٹ)چین میں ایک بڑا کاروبار بن گیا ہے، نوجوان لڑکیاں اپنے مداحوں سے باتیں کرتی ہیں اور ان سے مختلف کھیل بھی کھیلتی ہیں جس کے ذریعے وہ ماہانہ ہزاروں ڈالر تک کمانے لگی ہیں تاہم اس بات چیت میں کسی قسم کی کوئی عامیانہ یا لغو گفتگو نہیں ہوتی۔

بی بی سی کے مطابق 24 سالہ لیل تاؤ اس صنعت کی ایک سپر اسٹار ہیں اور ان کا تعلق شنگھائی سے ہے اور ان کے دس لاکھ سے زائد لائیو اسٹریمنگ مداح ہیں، آپ یقین نہیں کریں گے مگر یہ سچ ہے کہ ان کی ماہانہ آمدنی 37 ہزار ڈالر کے برابر ہے۔

لیل تاؤ نے لوگوں سے لائیو اسٹریمنگ کے ذریعے بات چیت کی تو اس وقت ان کےقطعی طور پر ان کے ذہن میں یہ بات نہیں تھی کہ اس کے ذریعے کسی قسم کی آمدنی ہوسکتی ہے یا اسے بطور پیشہ اپنایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ میں مداحوں سے بات چیت کیا کرتی تھی لیکن مجھے نہیں پتا تھا کہ اس کام کے ذریعے رقم بھی کمائی جاسکتی ہے، اس بات کا مجھے قریبا ایک ماہ بعد پتا چلا۔

والد کو پتا چلا تو انہوں نے کہا کہ اس طرح بات چیت کرکے یا گانے سنا کر بھلا کوئی کیسے کماسکتا ہے؟ اور اب ان کے والد کا کہنا ہے کہ لیل تاؤ کی ایک دن کی آمدنی میری ماہانہ آمدنی سے بھی زیادہ ہے۔

اس ضمن میں لیل تاؤ کا کہنا ہے کہ یہ بظاہر بہت پرکشش اور سہل زندگی دکھائی دیتی ہے مگر اتنی آسان نہیں ہے، مجھے چھوٹے سے اسٹوڈیو میں گھنٹوں بیٹھنا پڑتا ہے ، مجھ پر دباؤبھی ہے کیوں کہ اس کام میں اور بھی لڑکیاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں جانتی ہوں کہ اس کام میں مجھ سے بہتر اور خوبصورت لڑکیاں موجود ہیں اس لیے مجھے عوام میں مقبولیت کے لیے مزید محنت کرنا ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ وہ پہلے لائیو اسٹریمنگ پر بہت وقت صرف کرتی تھیں اور خاندان کے لوگوں سے ملنے کا وقت نہیں ملتا تھا، لیکن اب میں کسی سے محبت کرنا چاہتی ہوں۔

خیال رہے کہ لیل تاؤ کا یہ کام بڑے ایجنٹس میں سے ایک سنبھالتا ہے جو لیل کی آمدنی کا بڑا حصہ لے جاتا ہے، زیادہ تر آمدنی ورچوئل تحائف کی خریداری سے ہوتی ہے۔

لیل تاؤ کے ایک مداح نے بتایا کہ وہ اب تک لیل پر 15 ہزار ڈالر خرچ کرچکا ہے اور ایسے نجانے کتنے مداح ہیں جو ان سے لائیو اسٹریمنگ کے عوض بات چیت کرتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -