تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

روسی اور برطانوی وزرائے خارجہ کا ایک ہی دن بھارت کا دورہ، بھارت کس طرف جائے گا؟

نئی دہلی: روسی اور برطانوی وزرائے خارجہ نے ایک ہی دن بھارت کا دورہ کیا ہے، دونوں ممالک کی کوشش ہے کہ بھارت اس کی طرف اپنا جھکاؤ دکھائے۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی اور روسی وزرائے خارجہ بھارت کو اپنی طرف کھینچنے کے لیے جمعرات کو نئی دہلی پہنچ گئے ہیں، دونوں ممالک بھارت کے ساتھ اپنے دو طرفہ تعلقات کو مستحکم بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

برطانوی سیکریٹری خارجہ لز ٹرس کے دورے کا مقصد یہ ہے کہ بھارت روس پر اپنا تجارتی انحصار کم کر دے، یوکرین پر حملے کے بعد روس سے لین دین پر برطانیہ اور بھارت کے تعلقات کشیدہ ہیں۔

دہلی میں لزٹرس نے بھارتی ہم منصب جے شنکر سے ملاقات کی، دونوں کے مابین عالمی سلامتی اور دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ رپورٹس کے مطابق لزٹرس ایک ایسے وقت میں بھارتی دورے پر ہیں جب عالمی برادری روس پر معاشی پابندیاں عائد کر کے اسے تنہا کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

خیال رہے کہ بھارت روسی مصنوعات کا سب سے بڑا خریدار ہے، اور حالیہ دنوں میں روس سے تجارت میں مزید تیزی آئی ہے۔ اس تناظر میں لز ٹرس نے دہلی پر زور دیا کہ وہ ماسکو پر اپنا انحصار کم کر کے یوکرین پر روس کے حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے دیگر جمہوریتوں کے ساتھ مل کر کام کرے۔

دوسری طرف روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کی جانب سے بھارت سے مطالبہ کیا جائے گا کہ وہ مغربی پابندیوں کو نظر انداز کرے اور مزید روسی تیل اور گیس خریدے۔ واضح رہے کہ بھارت نے یوکرین پر روسی حملے کی مذمت نہیں کی ہے اور اقوام متحدہ میں اس کے خلاف ووٹ بھی نہیں دیا۔

میڈیا رپورٹس میں کہا جا رہا ہے کہ لاوروف ماسکو پر عائد پابندیوں کے اثرات کو کم کرنے میں مدد کے لیے بھارت کے ساتھ قریبی تجارتی روابط بڑھانے کے لیے اپنے دورے کا استعمال کر رہے ہیں، اس ماہ کے شروع میں بھارت نے روسی تیل کے 3 ملین بیرل زبردست رعایت پر درآمد کرنے پر بھی اتفاق کیا تھا۔

Comments

- Advertisement -