کراچی: کے الیکٹرک نے شہر قائد کے شہریوں سے جینے کا حق چھین لیا، شدید گرمی میں بد ترین لوڈ شیڈنگ نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں کہیں 12، کہیں 14 اور کہیں 18 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، نہ صرف عوام سخت اذیت میں مبتلا ہو گئے ہیں بلکہ قرنطینہ میں رکھے گئے کرونا انفیکشن کے مریضوں کی حالت بھی شدید گرمی کے باعث خراب ہونے لگی ہے۔
کراچی کے علاقوں اتحاد ٹاؤن، قائم خانی کالونی، گلشن غازی، ملیر، نوسی کالونی، عیسیٰ نگری، لانڈھی، گلشن ظہور، ابی سینا لائن، نصرت بھٹو کالونی، بلدیہ، گلشن حدید، احسن آباد، گڈاپ کے درجنوں گوٹھوں اور کاٹھور میں 12 سے 14 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہونے لگی ہے۔
بجلی کی لوڈ شیڈنگ، وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا وزیر توانائی سے شکوہ
ہر گھنٹے کے بعد ڈھائی گھنٹے لوڈ شیڈنگ معمول بن گیا ہے، سخت گرمی اور بجلی کی بندش سے پانی کی بھی سخت قلت پیدا ہو گئی ہے، ملیر کے دیہی علاقوں میں بھی 12 سے 18 گھنٹے کی بدترین لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے باعث معمولات زندگی متاثر ہو گئے ہیں۔
عوام کے الیکٹرک کے خلاف بھرپور احتجاج کرنے پر مجبور ہو گئے، شاہراہ قائدین پر کے الیکٹرک کے دفتر کے باہر علاقہ مکینوں نے نکل کر احتجاج کیا، مظاہرین نے لوڈ شیڈنگ نا منظور کے نعرے لگائے، مظاہرین نے کے الیکٹرک دفتر کا گیٹ توڑنے کی بھی کوشش کی تاہم پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، بعد ازاں مظاہرین نے شاہراہ قائدین پر دھرنا دیا۔