کورونا وائرس سے یورپ میں سب سے زیادہ اموات ہونے کے باوجود سوئیڈن وہ واحد ملک ہے کہ جس نے اپنی معیشت کو سنبھال لیا، برطانیہ کی نسبت یہاں جی ڈی پی کی شرح بہت بہتر ہے۔
تفصیلات کے مطابق عالمی وبا کرونا وائرس کی وجہ سے دنیا کے بیشتر ممالک اپنی معیشت کو تباہ ہوتا ہوا دیکھ رہے ہیں، ایسے میں بر اعظم برطانیہ میں واقع ملک سوئیڈن میں معاشی شرح نمو بہت بہتر ہے۔
برطانیہ کے مقابلے میں سوئیڈن کی معشیت نے بڑٖی کامیابی حاصل کی ہے جبکہ برطانیہ کو اس لاک ڈاؤن کے دوران سویڈن سے کہیں زیادہ بڑے معاشی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
برطانیہ کی جی ڈی پی میں پہلے سال سویڈن کی نسبت بہت بڑی کمی دیکھی گئی، رواں سال مارچ میں برطانیہ کے تعمیراتی اور خوردہ دونوں شعبوں میں ریکارڈ بدترین گراوٹ دیکھنے میں آئی، اس سے قبل سال1970میں اسی گراوٹ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اس کے برعکس مارچ میں سوئیڈش کی ریٹیل فروخت میں کافی حد تک اضافہ ہوا کیونکہ دکانیں کھلی رہیں جبکہ تعمیراتی شعبے کے افراد بھی اپنے کاموں میں مصروف رہے۔
اگرچہ سویڈن کی شرح اموات (گزشتہ ہفتے میں 6.08 فی ملین) یورپ میں بدترین ہے لیکن برطانیہ کے دو ماہ کی لاک ڈاؤن کے بعد بھی اس سے قدرے بہتر ہے (5.57) مجموعی طور پر برطانیہ کو35،704 اموات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ سویڈن میں 3،831 کے مقابلے میں یہ نو گنا سے زیادہ ہے جب کہ آبادی صرف 6.6 گنا زیادہ ہے۔
برطانیہ کی معیشت کو پہلے ہی اس وبائی صورتحال نے تباہ و برباد کردیا ہے ، یہاں تک کہ تازہ ترین اعداد وشمار میں صرف ایک مختصر مدت کا لاک ڈاؤن شامل ہے، تازہ ترین اعداد و شمار میں برطانیہ کی بے روزگاری کی شرح میں صرف تھوڑا سا اضافہ ہوا ہے۔