تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

کراچی: چوروں‌ کی دیدہ دلیری، 8 گھنٹے سکون سے واردات، درجنوں‌ لاکرز خالی

کراچی: شہر قائد کے علاقے سخی حسن چورنگی کے قریب واقع نجی بینک میں نامعلوم ملزمان درجنوں لاکرز سے لاکھوں روپے مالیت کا سامان لے کر فرار ہوگئے۔

اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سخی حسن چورنگی کے قریب واقع نجی بینک میں نقب زنی کی واردات ہوئی، چار مشتبہ چور رات کے 9 بجے بینک میں داخل ہوئے اور صبح پانچ بجے تک بلا خوف لوٹ مار کرتے رہے۔

ملزمان نے  بینک میں موجود  34  لاکرز کو ویلڈنگ کٹر مشین سے کاٹا اور اُن میں رکھا لاکھوں روپے مالیت کا سامان، نقدی، طلائی زیورات سمیت قیمتی چیزیں لے کر باآسانی فرار ہوگئے۔

پولیس کے مطابق ملزمان نے رات گئے بینک میں داخل ہوئے اور 8 گھنٹے واردات کی، بینک میں گُھسنے والے ملزمان کی تعداد 4 سے 5 تھی، اور وہ ویلڈنگ کٹر مشین ساتھ لائے تھے۔

پولیس کے مطابق ملزمان نے درجنوں لاکرز کاٹے اور جن میں لاکھوں روپے مالیت کا سامان موجود تھا۔ پولیس نے بینک میں تعینات سیکیورٹی گارڈز کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے۔ پولیس کے مطابق لاکرز سے چوری ہونے والے سامان کا تخمینہ لگایا جارہا ہے۔

سیکیورٹی گارڈ نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ اپنے دوست کے ساتھ رات کا کھانا کھانے باہر گیا تھا، جب وہ واپس آیا تو بینک کا دروازہ کھلا ہوا تھا، اندر داخل ہونے کے بعد مسلح شخص نے اُس سے اسلحہ چھیننے کے بعد دونوں کو یرغمال بنا کر کونے میں بیٹھا دیا تھا۔

سیکیورٹی گارڈ کے مطابق چوروں کے پاس اہم معلومات تھیں، اسی وجہ سے وہ اُن خفیہ مقام تک پہنچ گئے جہاں لاکرز موجود تھے۔

ایس ایس پی سینٹرل کا کہنا تھا کہ چوروں کے پاس گیس گٹر اور دو سلینڈر تھے، جن کی مدد سے انہوں نے بینک کا مرکزی دراوزہ توڑا اور اندر موجود لاکرز توڑے۔ انہوں نے بتایا کہ ملزمان اپنے ساتھ سی سی ٹی وی فوٹیج بھی لے گئے ہیں۔

واردات کے بعد علی الصباح لاکرز رکھنے والے شہریوں کی  بڑی تعداد جمع ہوئی جنہوں نے اپنے نقصان پر آنسو بہائے اور بینک انتظامیہ سے سامان کی واپسی کا مطالبہ بھی کیا۔

Comments

- Advertisement -