تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

برطانیہ میں ہم جنس پرست خواتین پر تشدد

لندن : برطانوی دارالحکومت میں نازیبا فعل انجام نہ دینے پر نوجوانوں کے ایک گروہ نے ہم جنس پرست خواتین کو لہولہان کردیا۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے علاقے کیمدن ٹاؤن میں ہم جنس پرست خواتین پر تشدد کا واقعہ سامنے آیا جہاں رات گئے بس میں سفر کرنے والی دو ہم جنس پرست خواتین کو بوسہ نہ دینے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

متاثرہ خاتون میلانیا گیمونٹ اور کرس نے بتایا کہ ان پر متعدد مردوں نے رات گئے حملہ کرکے لہولہان کیا جب انہوں نے بوسہ دینے سے انکار کیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دونوں متاثرہ خواتین کو اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے، حادثے کے دوران دونوں خواتین کے چہروں پر گہرے زخم آئے تھے۔

مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث چار نوجوانوں کی عمر 15 سے 18 برس کے درمیان ہے جنہوں نے 28 سالہ میلانیا گیمونٹ اور 29 سالہ کرس کو تشدد نشانہ بنایا۔

مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق گیمونٹ نے بتایا کہ بوسہ دینے سے انکار پر نوجوانوں کے گروہ نے انہیں اور ان کی دوست کو سرعام تشدد کا نشانہ بنایا جس کے باعث ان کا چہرہ خون سے بھرگیا۔

متاثرہ خواتین کا کہنا تھا کہ ماضی میں ہمیں ہم جنس پرست ہونے کے باعث زبانی حملوں کا سامنا رہا ہے لیکن پہلی مرتبہ سرعام مارپیٹ کا سامنا کرنا پڑا۔

برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ پولیس نے واقعے کی سی سی ٹی وی فویج حاصل کرنے کے بعد ملزمان کی تلاش کا کام شروع کردیا ہے لیکن ابھی تک کسی بھی ملزم کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے۔

میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ متاثرہ خواتین پر تشدد کا واقعہ 30 مئی کی رات پیش آیا تھا۔

برطانوی پولیس کا کہنا تھا کہ 2014 سے 2018 تک ہم جنس پرستوں پر تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، پانچ سالوں کے دوران صرف دارالحکومت لندن میں ہم جنس پرستوں پر تشدد کے 1488 واقعات رپورٹ ہوئے تھے جبکہ پورے برطانیہ میں 2308 واقعات رپورٹ ہوئے تھے۔

Comments

- Advertisement -