کشمیریوں کے حقوق کے بین الاقوامی مدافع پروفیسر نذیر احمد نماز جنازہ لندن کی مقامی مسجد میں ادا کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق کشمیریوں کے حقوق کے بین الاقوامی مدافع پروفیسر نذیر احمد شال 77 برس کی عمر میں مختصر علالت کے بعد گزشتہ روز لندن میں انتقال کر گئے۔ان کی نماز جنازہ لندن کی مقامی مسجد میں ادا کی گئی۔
کشمیرکونسل یورپ (کے سی ای یو) کے چیئرمین علی رضا سید نے ممتاز کشمیری شخصیت پروفیسر نذیر احمد شال کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
پروفیسر شال کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئےچیئرمین کشمیرکونسل کہا کہ پروفیسر شال کا انتقال مقبوضہ کشمیر، آزاد کشمیر اور دنیا کے دیگر حصوں میں مقیم کشمیریوں کے لیے ایک بڑا صدمہ ہے۔
علی رضا سید نے کہا کہ پروفیسر شال تحریک کشمیر کے حقیقی علمبردار تھے اور انہیں جموں و کشمیر کی آزادی کی جدوجہد میں ایک باہمت شخصیت کے طور پر جانا جاتا تھا۔
چیئرمین کشمیرکونسل یورپ نے مزید کہا کہ بہت سی خوبیوں کے حامل پروفیسر شال ایک باصلاحیت شخصیت، ماہر تعلیم، مصنف، انسانی حقوق کے محافظ اور سیاسی مفکر تھے۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ اپنے حق خودارادیت کے محافظ کے طور پر ان کے انمول کردار کو فراموش نہیں کریں گے۔ کشمیر کاز کے لیے ان کی لازوال قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
علی رضا سید نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی روح کو اپنے جوار رحمت میں جگہ دے اور سوگوار خاندان کو یہ صدمہ برداشت کرنے کا حوصلہ عطا کرے، آمین
کشمیرکونسل یورپ پروفیسر نذیر شال کی وفات پر کل بروز اتوار برسلز میں اپنے سیکرٹریٹ میں ایک تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کررہی ہے۔
اس موقع پر پروفیسر نذیر شال کو کشمیرکاز کے لیے ان کی گرانقدر خدمات پر خراج عقیدت پیش کیا۔