لندن: برطانوی پولیس نے صحافیوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے خفیہ سرکاری دستاویزات شائع کیں تو اُن کے خلاف سنگین مقدمات درج کیے جائیں گے۔
میٹروپولیٹن پولیس کے اسسٹنٹ کمشنر نیل باسو نے میڈیا اداروں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ لیک ہونے والی سرکاری دستاویزات شائع نہ کریں کیونکہ یہ اقدام مجرمانہ عمل کہلائے گا۔
میٹروپولیٹن پولیس کے اسسٹنٹ کمشنر نیل باسو نے وضاحت دی کہ ‘پولیس کا مقصد ایڈیٹرز کو خبر چھا پنے سے روکنا نہیں بلکہ ہماری ساری توجہ خفیہ دستاویزات لیک کرنے والے شخص کو سامنے لانے پر مرکوز ہے’۔
یاد رہے کہ لندن پولیس نے یہ وارننگ ایک ایسے وقت میں جاری کی کہ جب حکومت نے واشنگٹن میں تعینات برطانوی سفیر کِم ڈیروچ سے تحقیقات کا اعلان کیا۔
اہم دستاویزات سامنے آنے پر امریکی صدر کی جانب سے بھی سخت ردعمل سامنے آیا تھا جس کے بعد صورتحال کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے کِم ڈیروچ نے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کردیا تھا۔
سابق صحافی اور برطانیہ کے نئے وزیراعظم کے اہم امیدوار بورس جونسن کا کہنا تھا کہ میڈیا اداروں سے سوال و جواب کرنے کے بعد عوامی سطح پر سخت ردِ عمل سامنے آسکتا ہے، ڈیروچ کے سفارتی مراسلوں کا سامنے آنا ملکی سالمیت کے خطرہ اور برطانیہ کے لیے شرمندگی کا باعث ہے۔