لندن: برطانیہ میں کمپنی نے اپنی نوعیت کا منفرد ہوٹل متعارف کرایا ہے جس میں ایک رات قیام کا کرایہ صرف 35 ڈالر ہے اور مسافروں کو بالکل مفت انٹرنیٹ سروس بھی فراہم کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق یورپ طرز پر بنایا جانے والا ہوٹل اس لیے بھی منفرد ہے کہ اس کے کمرے ایک کے اوپر ایک جڑے ہوئے ہیں، جن کو ’کیپسول‘ کا نام دیا گیا ہے، کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کوشش کا مقصد سیاحوں کو سستی متبادل رہائش فراہم کرنا ہے۔
جاپان اور سنگاپور کے بعد منفرد ہوٹل برطانیہ اور یورپ میں بھی تیار کئے جارہے ہیں جس کا ایک اور مقصد لوگوں کو منفرد تجربے اور تفریح فراہم کرنے کا موقع دینا ہے۔
برطانوی کمپنی نے اس نئے تجربے کو پہلی بار لندن میں پیش کیا جہاں اس نے اپنی نوعیت کا پہلا ہوٹل قائم کیا، یہ ہوٹل 26 کیپسولز پر مشتمل ہے یعنی اس میں صرف 26 افراد ہی قیام کرسکتے ہیں۔
ایک کیپسول میں ایک شخص کے لیے رات گزارنے کے اخراجات صرف 25 پاؤنڈ (35 ڈالرز) یعنی پاکستانی 3 ہزار آٹھ سو روپے کے قریب ہیں، کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اخراجات کی یہ رقم لندن کے وسطے علاقے میں کسی بھی عوامی ہوٹل کے کمرے کے کرائے سے بہت کم ہے۔
ایک کے اوپر ایک جڑے ہونے کے باوجود ہر کیپسول میں رہنے والے شخص کو مکمل پرائیویسی حاصل ہوتی ہے، باہر جانے پر کیپسول کو بند کیا جاسکتا ہے اس طرح سیاحوں کی اشیاء بھی محفوظ رہتی ہیں۔
ہوٹل انتظامیہ کی جانب سے مفت وائی فائی کی سہولت بھی مہیا کی گئی ہے جبکہ برقی پلگ بھی دستیاب ہیں جس کے ذریعے موبائل فون کی بیٹری چارج کرنے سمیت لیپ ٹاپ بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
خیال کیا جارہا ہے کہ اس طرز کے ہوٹل بننے سے دیگر ممالک سے آنے والے سیاحوں یا مقامی مسافروں کے لیے ایک سستا اور اچھا بندوبست فراہم کیا جاسکتا ہے اور مستقبل قریب میں جدید سہولیات سے آراستہ یہ ہوٹل لوگوں کی توجہ کا مرکز بنے گا۔