پیر, مارچ 24, 2025
اشتہار

لانگ کووڈ کا شکار افراد کو کیا خطرناک امراض ہو سکتے ہیں؟ نئی تحقیق

اشتہار

حیرت انگیز

عالمی وبا کورونا سے لاکھوں افراد ہلاک اور کروڑوں افراد متاثر ہوئے ان میں صحتیابی کے بعد طبی پیچیدگیوں کا شکار افراد کے مستقبل کے حوالے سے خطرناک خدشات سامنے آئے ہیں۔

عالمی وبائی مرض کورونا نے 2020 میں پوری دنیا میں تباہی پھیلا کر چلتی زندگی کو منجمد کر دیا تھا۔ چین سے شروع ہونے والی کووڈ 19 وبا (کورونا) نے جب پوری دنیا پر اپنے پنجے گاڑے تو صحتمند انسان بھی اس سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہے جب کہ یہ وبا نئے روپ بدل بدل کر دنیا کو تاحال خوف میں جکڑے ہوئے ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق کورونا سے متاثرہ افراد پر طبی تحقیقات جاری ہیں اور ایسی ہی ایک نئی تحقیق میں یہ ہولناک انکشاف سامنے آیا ہے کہ جو لوگ طویل عرصے تک کووڈ کا شکار رہیں ہیں انہیں مستقبل میں دماغی تنزلی اور سانس لینے میں دشواری جیسی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ تحقیق برطانیہ کی گئی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ لانگ کووڈ کا شکار افراد (کورونا سے صحتیابی کے بعد پیچیدگیوں کا شکار ہونے والے) کے دماغ اور پھیپھڑوں میں بھی بلڈ کلاٹنگ (خون جمنے کی شکایت) ہو سکتی ہے۔

بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی تین مختلف یونیورسٹیز کے ماہرین نے 2 ہزار کے قریب ایسے افراد پر تحقیق کی جو کورونا کا شکار ہونے کے بعد اسپتالوں میں داخل ہوئے تھے اور ماہرین نے ایک سال تک ان کی نگرانی کی۔

اس تحقیق کے دوران ماہرین نے رضاکاروں کے ٹیسٹ کرنے سمیت ان کی ذہنیت اور یادداشت جانچنے کے لیے متعدد سوالات بھی کیے جن سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ لانگ کووڈ کا شکار افراد کے دماغ اور پھیپھڑوں میں خون جمنے سے انہیں مستقبل میں سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق ایسے افراد کے دماغ میں خون جمنے سے ان کی یادداشت کمزور ہو سکتی ہے اور دماغ بھی تنزلی کا شکار بن سکتا ہے جب کہ ایسے افراد کو سانس لینے میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

واضح رہے کہ حال ہی میں امریکا میں ہونے والی ایک طویل تحقیق سے معلوم ہوا تھا کہ کورونا سے صحت یاب ہونے والے افراد میں طویل عرصے بعد بھی عام افراد کے مقابلے 80 مختلف بیماریاں اور طبی پیچیدگیاں ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

جب کہ اس سے قبل ماضی میں کی جانے والی متعدد تحقیقات میں یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ لانگ کووڈ کے شکار افراد میں کم از کم 200 مختلف طبی شکایات یا علامات رہتی ہیں، جن میں بعض انتہائی سنگین پیچیدگیاں بھی ہوتی ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں