کیا آپ اپنے دفتر میں بہت زیادہ وقت گزارتے ہیں اور اس وجہ سے آپ کی نیند بھی پوری نہیں ہو پاتی؟ اگر آپ کا جواب ہاں میں ہے تو آپ کے لیے بری خبر ہے کہ بڑھتی عمر کے ساتھ آپ سنگین ترین طبی مسائل کا شکار ہوسکتے ہیں۔
فن لینڈ میں کی جانے والی ایک تحقیق میں کاروباری افراد کا مشاہدہ کیا گیا۔ تحقیق میں دیکھا گیا کہ وہ افراد جو اپنی درمیانی عمر میں اپنے کام کو ہفتے میں 50 سے زائد گھنٹے دیتے تھے اور سونے کے لیے 47 گھنٹوں سے کم وقت صرف کرتے تھے وہ عمر میں اضافے کے ساتھ ساتھ مختلف طبی پیچیدگیوں اور مسائل کا شکار ہوتے گئے۔
مزید پڑھیں: آفس میں کیک کاٹنا صحت کے لیے ایک بڑا خطرہ
ماہرین نے بتایا کہ نیند پوری نہ ہونا ویسے تو ہر عمر کے افراد کے لیے نقصان دہ عمل ہے لیکن اگر یہ عادت 40 سال کی عمر میں بھی برقرار رہے تو 60 سے 70 سال کی عمر کے دوران آپ مختلف امراض کا شکار ہوسکتے ہیں۔
ماہرین نے واضح کیا کہ یہ خطرہ ان افراد میں نہیں دیکھا گیا جنہوں نے اپنی وسطی عمر میں نیند پوری کی اور کام کے اوقات کو حد میں رکھا۔ ایسے افراد اپنے بڑھاپے میں نسبتاً کم بیماریوں کا شکار ہوئے۔
مزید پڑھیں: نیند کیوں رات بھر نہیں آتی؟
مزید پڑھیں: صرف آدھے منٹ میں نیند لانے کی تکنیک
طبی ماہرین نے تجویز کیا کہ ہفتے میں 50 گھنٹے سے کم کام کرنا مناسب ہے، اس سے زیادہ وقت کام کو دینا صحت کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
اسی طرح ہفتے میں 47 گھنٹے کی نیند ضروری ہے۔ جو لوگ اس سے کم گھنٹے سونے کے لیے صرف کرتے ہیں ان کو مختلف مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ نیند پوری نہ ہونا ایک ایسا عمل ہے جو جسمانی، نفسیاتی اور دماغی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے اور الزائمر، امراض قلب اور ہائی بلڈ پریشر سمیت مختلف بیماریوں میں مبتلا کرسکتا ہے۔
مزید پڑھیں: نیند کی کمی کے منفی اثرات