لکھنؤ: بھارت میں لڑکی سے ملنے کیلئے جانے والے گڑمبا کے گاؤں سے لاپتہ نوجوان درگیش یادو کی لاش جنگل سے ملی ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق لواحقین کا کہنا ہے کہ 15 اگست کو گڈمبہ پولیس اسٹیشن میں نوجوان کی گمشدگی کی شکایت درج کروائی تھی لیکن پولیس نے تحقیقات میں لاپرواہی دکھائی۔
لواحقین کے مطابق مقتول نوجوان درگیش اسی گاؤں کے منیش راوت کے ساتھ ایک لڑکی سے ملنے گیا تھا۔ اس کے بعد سے اس کا کچھ پتہ نہیں چل پا رہا تھا۔ منیش نے درگیش کے ساتھ جنگل جانے کا اعتراف کیا، لیکن پوچھ گچھ کے بعد پولیس نے لڑکی اور منیش کو چھوڑ دیا۔
پولیس کا کہنا ہے لاپرواہی کا الزام لگانا غلط ہے، اس حوالے سے مزید تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
اس سے قبل گائے اسمگلنگ کے شبہ میں ایک طالب علم کو فائرنگ کرکے قتل کردینے کے معاملے میں پولیس نے پانچ ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ریاست ہریانہ میں پیش آنے والے واقعے میں پولیس کی جانب سے گرفتار کئے گئے ملزمان کی شناخت انیل کوشک، ورون، کرشنا، سورو اور آدیش کے طور پر کی گئی ہے۔
گرفتار کئے گئے افراد گائے رکھشک گروپ کے ارکان ہیں، جنہوں نے گائے کا اسمگلر سمجھ کر آرین مشرااور کار میں سوار اس کے مالک مکان کا ہائی وے پر تقریباً 20 کلومیٹر تک تعاقب کیا اور گولی مار دی۔
23 اگست کی رات گائے رکھشکوں کو شبہ ہوگیا تھا کہ گاڑیوں میں گائے کے اسمگلر اسمگلنگ کی غرض سے گھوم رہے ہیں۔جس پر انہوں نے گاڑیوں کا تعاقب کرکے گولیاں چلائیں۔
برطانیہ میں رائل نیوی کا ہیلی کاپٹر سمندر میں گرکر تباہ
ملزمان نے دیکھا کہ گاڑی میں لڑکوں کے ساتھ دو خواتین بھی موجود ہیں تو انہیں احساس ہوا کہ غلط فہمی میں کسی اور کو گولی مار دی ہے، جس پر وہ موقع سے فرار ہو گئے تھے۔