کراچی: شہر قائد میں لیاری عمارت سانحے میں جاں بحق افراد کی تعداد بڑھ کر 17 ہو گئی ہے، بغدادی میں منہدم عمارت کے ملبے سے کچھ دیر قبل ایک اور لاش نکال لی گئی۔
لیاری بغدادی میں 5 منزلہ رہائشی عمارت گرنے سے کئی خاندانوں پر قیامت گزر گئی ہے، منہدم عمارت کے ملبے تلے ابھی تک کئی افراد دبے ہوئے ہیں، ریسکیو 1122 کے مطابق آج ملبے سے ایک خاتون کی لاش بھی نکالی گئی ہے۔
ڈی سی ساؤتھ جاوید نبی نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ریسکیو ٹیمیں ہیوی مشینری کے ساتھ جائے وقوعہ پر مصروف عمل ہیں اور جدید ہیومن باڈی ڈکٹیکٹر کی مدد سے سرچ اینڈ اسکریننگ بھی کی جا رہی ہے، ملبہ ہٹاتے ہوئے احتیاط کو ملحوظ خاطر رکھا جا رہا ہے۔
لیاری حادثے میں لاپتا افراد ملبے تلے نہیں دبے ہوئے تو پھر کہاں ہیں؟
ان کا کہنا تھا کہ منہدم بلڈنگ کے اطراف بھی متعدد مخدوش عمارتیں موجود ہیں، جنھیں خالی کرا لیا گیا ہے، منہدم بلڈنگ کے مکینوں کی بحالی اور رہائش کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، ڈی سی کے مطابق متاثرین کو کمیونٹی سینٹر میں بھی رہائش فراہم کی گئی ہے، کچھ متاثرہ خاندان اپنے رشتہ داروں کے یہاں رہائش پذیر ہیں۔
ریسکیو کے مطابق اس واقعے میں زخمی ہونے والے 8 افراد اسپتال میں زیر علاج ہیں، جب کہ امدادی کارروائیوں کو 24 گھنٹے سے زائد کا وقت گزر چکا ہے، اور آپریشن مکمل کرنے کے لیے مزید 8 گھنٹے سے زائد کا وقت درکار ہوگا۔ ریسکیو کا کہنا ہے کہ عمارت کے ملبے میں مزید 6 سے 7 افراد دبے ہونے کا خدشہ ہے۔
امدادی ٹیمیں ہیوی مشینری کے ذریعے منہدم عمارت کا ملبہ ہٹانے میں مصروف ہے، ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ متاثرہ عمارت کا ملبہ منی ڈمپر کی مدد سے دوسری جگہ منتقل کیا جا رہا ہے، جب کہ متاثرہ رہائشیوں کو گورنمنٹ کوارٹرز میں رکھا گیا ہے۔