کراچی: لیاری میں ایک گھر میں 4 خواتین کے لرزہ خیز قتل کا مقدمہ لیاری موسیٰ لین میں بغدادی پولیس نے درج کر لیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کراچی کے علاقے لی مارکیٹ کی بانٹوا گلی میں قائم زینب آرکیٹ کی ساتویں منزل پر واقع فلیٹ سے چار خواتین کی تشدد زدہ گلا کٹی لاشیں برآمد ہوئی تھیں، جس کا مقدمہ گھر کے سربراہ محمد فاروق کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق مرنے والوں میں 13 سالہ علینہ، 18 سالہ مدیحہ، 19 سالہ عائشہ اور 51 سالہ شہناز شامل تھیں، قتل کی دفعہ کے تحت نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
مدعی مقدمہ نے لکھوایا ’’میں جانوروں کی خرید و فروخت کا کام کرتا ہوں، میری بیگم، طلاق یافتہ بیٹی، بیٹا اور اس کی اہلیہ و بیٹی، نواسی مذکورہ فلیٹ میں رہائش پذیر تھے، 18 اکتوبر کی رات بیٹی کو جوبلی چھوڑنے جا رہا تھا کہ راستے میں بتایا گیا کہ بلال گھر پر آیا ہے، جو کہ ہم سے الگ رہتا ہے۔‘‘
مدعی کے مطابق ’’نواب خانجی روڈ پر بلال کی گاڑی خراب تھی اور اس کے پاس بیٹا سمیر علی بھی تھا، بیٹے سمیر نے کہا آپ گھر جاؤ میں یہاں موجود ہوں، رات سوا 3 بجے گھر پہنچا، دستک دی تو کسی نے دروازہ نہیں کھولا، چابی سے دروازہ کھولا تو بیوی، بیٹی، بہو اور 12 سالہ نواسی خون میں لت پت تھے، جب کہ بہو کی 3 ماہ کی بیٹی بیڈ کے نیچے تھی۔‘‘
کراچی: لی مارکیٹ میں 4 خواتین کا قتل، ملزم نے جرم کا اعتراف کرلیا
مدعی کے مطابق ’’میں نے شور مچا کر پڑوسی کو بلایا اور سمیر کو فون کر کے جلدی گھر آنے کو کہا، چاروں کے تیز دھار آلے سے گلے کٹے ہوئے تھے، بیٹے نے پولیس کو اطلاع دی، بیٹا بلال بھی گھر آیا، دائیں بازو اور بائیں ہاتھ کی انگلیوں پر تازہ کٹ کے نشان تھے، بلال نے پوچھنے پر کوئی خاطر خواہ جواب نہیں دیا۔‘‘
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس کیس میں اب تک کوئی گرفتاری عمل نہیں لائی گئی ہے، تاہم واردات میں بلال کے ملوث ہونے کے قوی امکانات ہیں، جب کہ گھر کے سربراہ نے بھی بلال پر شک ظاہر کیا ہے۔