مقبوضہ بیت المقدس: فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون مقبوضہ بیت المقدس میں چرچ کے دورے کے دوران اسرائیلی فورسز کو دیکھ کر برہم ہوگئے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانویل میکرو نے مقبوضہ بیت المقدس کے دورے کے دوران چرچ میں پہنچے تو وہاں اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کو موجود دیکھ کر برہم ہوگئے اور انہیں باہر نکلنے کا کہہ دیا۔
فرانسیسی صدر نے اسرائیلی فورسز کے اہلکار کو ڈانٹتے ہوئے کہا کہ باہر جاؤ میرے ساتھ فرانسیسی اہلکار ہی رہیں گے۔
انہوں نے غصے کا اظہار کرتے ہوئے مزید کاہ کہ آپ لوگ کیا چاہتے ہیں میں واپس اپنے جہاز میں چلا جاؤں یا واپس فرانس چلا جاؤں، کیا آپ لوگ یہی چاہتے ہیں۔
Coup de colère de #Macron contre la police israélienne à Jérusalem. Dans les pas de Chirac en 1996 pic.twitter.com/DKP5ICThTK
— Ava Djamshidi (@AvaDjamshidi) January 22, 2020
ایمانویل میکرو نے مزید کہا کہ قانون کا احترام کریں، مقبوضہ بیت المقدس کا چرچ آف سینٹ این فرانس کی ملکیت ہے۔
واضح رہے کہ سلطنت عثمانیہ نے 1856 میں اس چرچ کو فرانسیسی شہنشاہ نپولین سوئم کو بطور تحفہ دیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد الاقصیٰ کا بھی دورہ کیا۔
ایمانویل میکرو کی صیہونی فورسز کے اہلکاروں کو جھڑکنے کی ویڈیو تھوڑی ہی دیر میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
اسرائیل کی سیکیورٹی ایجنسی کا کہنا ہے کہ صیہونی فورسز دراصل فرانس کے صدر اور ان کے ساتھ موجود لوگوں کی سیکیورٹی سے متعلق تبادلہ خیال کررہے تھے۔