مشرقی افریقی ملک مڈغاسکر نے ایک مشروب تیار کرنے کی فیکٹری کی تعمیر شروع کردی ہے جس کے بارے میں اس کا دعویٰ ہے کہ یہ مشروب کرونا وائرس کا علاج ہے۔
کوویڈ اورگینک کے نام سے فروخت کیا جانے والا یہ مشروب ایک مقامی پودے سے تیار کردہ ہے جو ملیریا کے علاج میں مؤثر ہے، افریقی لیڈرز اسے کرونا وائرس کا علاج قرار دے رہے ہیں تاہم ابھی تک اس کا کوئی بین الاقوامی کلینکل ٹیسٹ نہیں کیا گیا۔
مڈغاسکر کے صدر ایندرے رجولین جنہوں نے کچھ عرصہ قبل اس مشروب کو دنیا کے سامنے پیش کیا تھا، کا کہنا ہے کہ وافر مقدار میں یہ مشروب تیار کرنے کے لیے فیکٹری ایک ماہ میں کام شروع کردے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ مقامی محققین اور سائنسدان اس دوا کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے پر کام کر رہے ہیں۔
صدر کے مطابق سینٹرل افریقہ کے ملک ایکوٹریل گنی کے ایک نائب وزیر بہت سی مقدار میں یہ مشروب خرید کر لے گئے ہیں جبکہ تنزانیہ کے صدر نے اس مشروب کو منگوانے کے لیے ایک طیارہ بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ سینیگال سمیت دیگر افریقی ممالک بھی اس کی خریداری میں دلچسپی ظاہر کرچکے ہیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر افریقی صارفین نے بھی اس مشروب کے حوالے سے مثبت ردعمل دیا ہے۔
#MadagascarCure Western Countries will act like they are not aware that Madagascar has a cure simply because they’ve always deemed Africa as a poor and vulnerable continent.
MADAGASCAR thank you for representing Africa. ❤️♥️️ pic.twitter.com/WtHuASdaor— Xolani Ngcobo (@XolaniNgcobo167) May 2, 2020
بعض افراد کا دعویٰ ہے کہ اس مشروب سے کرونا وائرس سے صحتیابی کی شرح 72 فیصد ہے جبکہ اس کی بدولت کرونا وائرس کے 135 میں 97 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔
Madagascar cure for covid19 has a recovery rate of 72% and no one is talking about it how come
— (@dukedammy) May 1, 2020
Bill Gates is a worried man since the Madagascar Cure for coronavirus is already working. 97 patients out of 135 cases in Madagascar have recovered fully. Africa it’s the highest time we start believing in ourselves. Kenya we are ready to test the cure.#MadagascarCure pic.twitter.com/S0vf81fewg
— Peter Kariuki (@PeterKariukiKE) May 3, 2020