اسلام آباد: جے یو آئی اور حکومت کے درمیان دینی مدارس رجسٹریشن بل پر ڈیڈ لاک آ گیا ہے۔
ذرائع قومی اسمبلی کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے دینی مدارس رجسٹریشن بل پر اعتراض لگا کر بل واپس بھجوا دیا، حکومت اس پر آئندہ ہفتے پارلیمان کا مشترکہ اجلاس بلانے پر غور کر رہی ہے۔
ذرائع جے یو آئی کا کہنا ہے کہ صدر پاکستان کے پاس بل کو 10 روز سے زیادہ غور کرنے کا اختیار نہیں ہے، قانونی طور پر بل ایکٹ بن چکا ہے، اب حکومت گزٹ نوٹیفکیشن جاری کرے۔
جمعیت علمائے اسلام کا مؤقف ہے کہ صدر مملکت ایک بار اس پر اعتراض کر چکے ہیں جو اسپیکر نے درست کر دیا، اب بل پر مزید اعتراض کی گنجائش نہیں ہے۔
ادھر ذرائع قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کا کہنا ہے کہ مدرسہ رجسٹریشن بل قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو موصول نہیں ہوا ہے، بل دستخط کے لیے صدر مملکت کو ارسال کیا گیا تھا، صدر کی جانب سے بل واپسی کا علم نہیں ہے۔