تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

ماگوئنڈا ناؤ قتلِ عام: وکلا اور 32 صحافیوں کے قاتلوں کو عمر قید کی سزا

دنیا بھر میں سیاسی اختلافات اور قبائلی تنازعات میں انسانوں کو بے دردی سے موت کے گھاٹ اتارا جاتا رہا ہے۔
ایسا ہی ایک واقعہ فلپائن میں‌ پیش آیا تھا جسے دنیا ‘‘ماگوئنڈا ناؤ قتلِ عام’’ کے نام سے جانتی ہے. یہ اپنی نوعیت کا بدترین سیاسی قتل قرار دیا جاتا ہے۔ یہ واقعہ 2009 میں‌ فلپائن کے دارالحکومت منیلا سے لگ بھگ ہزار کلو میٹر دور ایک شہر میں پیش آیا تھا۔ جب وہاں کے ایک بااثر سیاسی خاندان امپاتوان کے حریف قبیلے نے الیکشن کے نتائج کو چیلنج کیا تو انھیں موت کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ فلپائن کے ایک قصبے کے میئر انڈال امپاتوان جونیئر کی قیادت میں ہونے والا قتلِ عام تھا۔ انڈال کے مسلح ساتھیوں نے امپاتون خاندان کے سیاسی حریف اسماعیل منگو داداتو کا سات گاڑیوں پر مشتمل قافلہ روکا اور ان پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔ اس فائرنگ کے نتیجے میں 58 انسانی جانیں ضایع ہوئی تھیں۔ اسماعیل منگو داداتو کے ساتھ اس روز ان کے حامی وکلا، رشتے دار اور 32 صحافی بھی تھے۔

عدالت نے اس حوالے سے الزامات ثابت ہونے پر امپاتوان خاندان کی ملزم شخصیات اور دیگر کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ تاہم اس خاندان نے سزا کے خلاف اعلیٰ عدالت میں اپیل دائر کرنے کی بات کی ہے۔

فلپائن میں امپاتوان خاندان کی شخصیات عام طور پر بلامقابلہ منتخب ہوتی رہی ہیں اور انھیں نہایت بااثر سمجھا جاتا ہے۔ 2009 میں قتلِ عام کا یہ بدترین واقعہ دنیا بھر میں میڈیا پر زیرِ بحث آیا تھا۔

Comments

- Advertisement -