تازہ ترین

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

پاکستانی نژاد برطانوی لڑکی کا قتل، 8 روز بعد افسران کو ہوش آگیا

لاہور کے علاقے ڈیفنس میں 8 روز قبل پاکستانی نژاد برطانوی لڑکی مائرہ ذوالفقار کو قتل کردیا گیا تھا، قتل کے 8 روز بعد افسران نے ایکشن لیتے ہوئے ایس ایچ او ڈیفنس کو عہدے سے ہٹادیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق مقتولہ مائرہ ذوالفقار کی درخواست پر تحفظ فراہم نہ کرنے پر ایس ایچ او ڈیفنس بی کو معطل کیا گیا اور اے ایس پی سدرہ خان کو وارننگ دی گئی ہے۔

مائرہ ذوالفقار نے 21 اپریل کو ملزمان کے خلاف کارروائی کے لیے درخواست دی تھی، ڈی آئی جی آپریشنز نے ایس ایس پی آپریشنز کو انکوائری افسر مقرر کیا تھا۔

علاوہ ازیں مائرہ ذوالفقارکے قتل کے مقدمہ میں نامزد ملزم سعد امیر بٹ پولیس کے سامنے پیش ہوگیا، ملزم نے اپنے ابتدائی بیان میں کہا کہ میں نے مائرہ ذوالفقار کو قتل نہیں کیا، مائرہ سے دوستی ضرور تھی لیکن کافی عرصہ سے ملاقات نہیں کی۔

اس حوالے سے ایس ایس پی سی آئی اے شعیب خرم جانباز کا کہنا ہے کہ جلد مائرہ ذوالفقار کے قاتل کو گرفتار کرلیں گے، مرکزی ملزم سعد سے مزید تفتیش جاری ہے۔

مزید پڑھیں: لاہور: برطانوی نژاد پاکستانی لڑکی کے قتل کیس میں اہم انکشاف

واضح رہے کہ مقتولہ ماہرہ نے سعد کے خوف سے 15 روز پہلے جان کے خطرے کی درخواست دی تھی۔ پولیس تفتیش کے لیے مقدمے کے مدعی مقتولہ کے چچا سے بھی پوچھ کر رہی ہے کہ سبزہ زار کی رہائشی ہونے کے باوجود ماہرہ ڈیفنس میں کیوں رہائش پذیر تھی۔

26سالہ مائرہ چند روز قبل برطانیہ سے پاکستان آئی اور اپنی دوست اقرا کے ہمراہ رہائش پذیر تھی، مقتولہ کے والدین بیرون ملک مقیم ہیں مقتولہ ماہرہ کے چچا کے بیان پر4 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔

محمد نذیر نے دائر درخواست میں بتایا کہ ماہرہ نے چند روز قبل بتایا تھا کہ اس کے دوست اسے ”سنگین نتائج” کی دھمکیاں دے رہے ہیں ،ماہرہ نے یہ بھی کہا کہ میری جان کو دونوں سے خطرہ ہے۔

تینوں میں تنازعہ کی وجہ یہ تھی کہ سعد مائرہ کو شادی کرنے پر مجبور کرتا تھا جب کہ دوسرا دوست بھی شادی کرنا چاہتا تھا جب کہ مائرہ نے ان دونوں میں سے کسی سے بھی شادی کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

پاکستانی نژاد برطانوی لڑکی قتل کیس میں مقتولہ کی دوست کو بھی شامل تفتیش کیا گیا ہے، اس حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مقدمہ میں نامزد ایک ملزم کا مقتولہ کی دوست سے رابطہ ہوا تھا۔

Comments

- Advertisement -