بدھ, مارچ 19, 2025
اشتہار

بیلہ کوچ حادثے کے بعد بلوچستان حکومت کے بڑے فیصلے

اشتہار

حیرت انگیز

بیلہ کوچ حادثے میں 40 سے زائد قیمتی انسانی جانیں ضائع ہونے کے بعد آئندہ ایسے حادثات کے تدارک کیلیے بلوچستان حکومت نے چند بڑے فیصلے کیے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق دو روز قبل کوئٹہ سے کراچی آتے ہوئے ایک تیز رفتار مسافر کوچ ڈرائیور سے بے قابو ہوکر ضلع حب میں بیلہ کے قریب پل سے ٹکرانے کے بعد کھائی میں جا گری تھی۔

کوچ الٹتے ہی اس میں فوری طور پر آگ لگ گئی تھی جس کے نتیجے میں اس میں سوار 40 سے زائد مسافر زندہ جل گئے تھے۔ لاشیں جل کو کوئلہ ہونے کے باعث ان کی شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کا سہارا لیا جا رہا ہے۔

اس سنگین حادثے کے بعد آئندہ ایسے کسی بھی حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کو بچانے کے لیے حکومت بلوچستان نے کچھ اہم فیصلے کیے ہیں جس کا اعلان ترجمان بلوچستان حکومت نے کیا۔

ترجمان بلوچستان حکومت فرح عظیم شاہ نے حادثے کے بعد حکومتی اقدامات سے میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ حادثے کا شکار کوچ کمپنی کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے اس کا روٹ پرمٹ بھی منسوخ کردیا گیا ہے۔

فرح شاہ نے بتایا کہ یہ حادثہ تیز رفتاری کے باعث پیش آیا، آئندہ ایسے حادثات نہ ہوں اس لیے حکومت بلوچستان نے ڈرائیورز کو تربیت دینے کا اہم فیصلہ کیا ہے اس کے علاوہ لائسنس کو بھی ڈیجیٹلائز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت تمام کوچز میں آگ بجھانے والے آلات کو یقینی بنانے کے اقدامات کرے گی اس کے علاوہ مسافر کوچز میں ایمرجنسی ایگزٹ کو بھی یقینی بنایا جائے گا تاکہ آئندہ خوانخواستہ کسی سنگین حادثے کی صورتحال میں مسافر گاڑی سے فوری باہر نکل سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: حب میں کوچ حادثہ، جاں بحق افراد کی تعداد 40 ہوگئی

ترجمان بلوچستان حکومت نے بتایا کہ بیلہ کوچ حادثہ تیز رفتاری کے باعث پیش آیا اور کوچ ڈرائیور سے بے قابو ہوکر کھائی میں گری تھی۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی بروقت امدادی کارروائیاں شروع کردی گئی تھیں۔ حکومت حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کے غم میں برابر کی شریک ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں