پاکستانی نوبل انعام یافتہ و سماجی کارکن ملالہ یوسف زئی متعدد مرتبہ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرچکی ہیں، اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے اسکول پر حملے میں ہونے والی شہادتوں کے بعد ایک بار پھر ملالہ نے فوری اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی نوبل انعام یافتہ و سماجی کارکن ملالہ یوسف زئی کا کہنا تھا کہ غزہ میں اسکول پر اسرائیلی فورسز کے حملے پر دل افسردہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزیوں اور معصوم انسانی جانوں کے ضیاع پر ہم بے حس نہیں ہوسکتے اور نہ ہی معصوم جانوں کے ضیاع سے منہ موڑ سکتے ہیں۔
اس سے قبل نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے جنگ سے متاثرہ فلسطینی طلبا کے لیے گریجویٹ اسکالر شپ کا اعلان کردیا۔
سوشل میڈیا پوسٹ میں ملالہ یوسفزئی نے لکھا کہ غزہ کا کوئی مستقبل نہیں ہوسکتا جب تک غزہ کے بچوں کو زندہ رہنے اور تعلیم حاصل کرنے کے لیے محفوظ جگہ میسر نہ ہو۔
نومنتخب برطانوی وزیراعظم کا نیتن یاہو کو مشورہ!
انہوں نے لکھا کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری سے 80 فیصد تعلیمی ادارے تباہ ہوگئے، 17 جنوری کو اسرائیلی بمباری سے غزہ کی آخری یونیورسٹی بھی ملبے کا ڈھیر بن گئی۔