بدھ, مئی 21, 2025
اشتہار

ملالہ کا عالمی رہنماؤں سے غزہ میں نسل کشی بند کرانے کا مطالبہ

اشتہار

حیرت انگیز

نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کے مظالم اور بربریت کو دیکھ کر شدید رنج کی کیفیت میں مبتلا ہوں۔

ملالہ یوسفزئی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ غزہ میں فاقہ کشی پر مجبور فلسطینی بچوں، سکولوں اور اسپتالوں کی تباہی، انسانی امداد کی بندش اور بے گھر خاندانوں کو دیکھ کر شدید اذیت کا شکار ہوں۔

اُن کا کہنا تھا کہ یہ انسانیت کا تقاضا ہے کہ عالمی سطح پر اور فوری اقدامات اٹھائے جائیں۔

عالمی رہنماؤں سے مطالبہ کرتے ہوئے ملالہ کا کہنا تھا کہ وہ غزہ میں نسل کشی کو ختم کرنے اور شہریوں کی حفاظت کے لیے اسرائیلی حکومت پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالیں۔

دوسری جانب اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی محاصرے کے بعد سے اب تک غزہ کے ہزاروں بچے موت کے دہانے پر پہنچ گئے۔

خوراک سے متعلق اقوام متحدہ کے ایک ادارے کا کہنا ہے کہ غزہ میں 93 فیصد سے زائد یعنی تقریباً 9 لاکھ 30 ہزار بچے قحط کے خطرے سے دوچار ہیں۔

اقوامِ متحدہ کے امدادی امور کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ پر تقریباً تین ماہ سے جاری مکمل اسرائیلی محاصرے کے بعد ہزاروں بچے فوری موت کے خطرے سے دوچار ہیں، جہاں قحط نے پنجے گاڑ لیے ہیں۔

بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اقوام متحدہ کے نمائندہ ٹام فلیچر نے کہا کہ 14 ہزار نوزائیدہ بچے اگلے 48 گھنٹوں میں موت کے خطرے میں ہیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی امور کے نائب سیکریٹری جنرل ٹام فلیچر نے یہ وارننگ اُس وقت دی جب اسرائیل نے پیر کے روز پانچ امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخلے کی اجازت دی، جس سے 10 ہفتوں سے جاری فلسطینی علاقے کی ناکہ بندی میں معمولی نرمی آئی ہے۔

فلیچر کا کہنا ہے کہ وہ اگلے 48 گھنٹوں میں ان 14,000 بچوں میں سے جتنے زیادہ ہو سکے ان کی جان بچانا چاہتے ہیں۔

برطانوی نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے فلیچر نے بتایا پانچ ٹرکوں میں لائی گئی امداد ضرورت کے مقابلے میں ”سمندر میں ایک قطرہ“ ہے۔

پاکستان اور بھارت کے تنازع پر ملالہ یوسفزئی نے کیا کہا؟

انہوں نے بتایا کہ 2 مارچ سے اسرائیل نے غزہ میں تمام خوراک، ادویات اور دیگر جان بچانے والی امداد کے داخلے کو مکمل طور پر روک رکھا تھا، پیر کے روز پہلی بار کچھ امداد کے داخلے کی اجازت دی گئی مگر وہ ابھی تک تقسیم نہیں ہو سکی ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں