اہم مسلمان ملک ملائیشیا میں سزائے موت ختم کرنے کا قانون منظور کر لیا گیا۔
ملائیشیا کی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں دیوان نے پیر کو بعض جرائم کے لیے لازمی سزائے موت کو ختم کرنے کے لیے قانونی اصلاحات کی منظوری دے دی۔
اس بل پر دیوان نگرا، یا ایوان بالا قانون سازی کرے گا اور اگر یہ بل منظور ہوجاتا ہے تو اسے دستخط کرنے کے لیے بادشاہ کو بھیج دیا جائے گا۔ قوی امکان ہے کہ ایوان بالا سے یہ بل منظور ہو جائے گا۔
ان ترامیم کا اطلاق 34 ایسے جرائم پر ہو گا جن کی سزا اس وقت سزائے موت ہے، بشمول قتل اور منشیات کی اسمگلنگ وغیرہ۔
ملائیشیا میں 2018 سے پھانسی پر پابندی عائد ہے لیکن عدالتوں نے قیدیوں کو سزائے موت پر بھیجنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
پیر کو منظور کی گئی ترامیم کے تحت سزائے موت کے متبادل میں کچھ شرائط کے تحت کوڑوں اور 30 سے 40 سال تک قید کی سزا بھی شامل ہے۔