خواتین کی بڑی تعداد اپنے کپڑے ماہر مرد درزیوں سے سلواتی ہے تاہم اب درزیوں پر خواتین کے کپڑوں کا ناپ لینے پر پابندی کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔
موجودہ دور میں برانڈ اور سلے سلائے (ریڈی میڈ) کپڑوں کا رجحان عام ہوچکا ہے، تاہم آج بھی ایسی خواتین کی کمی نہیں جو اپنے لباس کے بارے میں کافی محتاط ہوتی ہیں اور ریڈی میڈ کپڑوں کے بجائے اب بھی ماہر درزیوں سے ہی کپڑے سلوانے پر ترجیح دیتی ہیں جن کی اکثریت مرد حضرات ہی ہوتے ہیں۔
اگر وہ خواتین بھارت کی ریاست اتر پردیش کی رہائشی ہیں تو ان کے لیے بُری خبر ہے کہ اب مرد ٹیلرز کے خواتین کے کپڑوں کا ناپ لینے پر پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش میں ویمنس کمیشن نے خواتین کو "بیڈ ٹچ” سے روکنے کے لیے ایک تجویز پیش کی ہے۔ اس تجویز کے مطابق مرد درزیوں پر خواتین کے کپڑوں کا ناپ لینے کی پابند عائد کی جانی چاہیے۔
اس تجویز کی لپیٹ میں صرف مرد درزی ہی نہیں بلکہ مرد ہیئر ڈریسرز بھی آتے ہیں اور یہ بھی تجویز کیا گیا ہے کہ مرد حجام (ہیئر ڈریسرز) کو خواتین کے گیسو سنوارنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
رپورٹ میں ذرائع سے کہا گیا ہے کہ ویمنز کمیشن صدر ببیتا چیہتا نے کمیشن کے اجلاس میں یہ تجویز رکھی جس کی دوسرے ارکان نے حمایت کی۔
اجلاس میں ٹیلر اور باربر شاپس پر سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کی تجویز کی بھی منظوری دی گئی۔
اس کے علاوہ جم اور یوگا سینٹرز میں بھی مرد ٹرینرز کے ٹریننگ دینے پر پابندی تجویز کی گئی تاہم اجلاس میں کہا گیا کہ یہ ہماری طرف سے تجاویز ہیں اور کمیشن ریاستی حکومت سے اس سلسلے میں قانون سازی کا مطالبہ کرے گا۔