جمعہ, جون 6, 2025
اشتہار

ملیر جیل سے قیدیوں کا فرار کیسے ممکن ہوا؟ اندرونی کہانی

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار ہونے کے بعد ان کو پکڑنے کیلئے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا آپریشن جاری ہے۔

اے آر وائی نیوز نے ملیر جیل کے اندر سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ قیدی بالآخر جیل سے باہر نکلنے میں کیسے کامیاب ہوئے؟

اس حوالے سے نمائندہ اے آر وائی نیوز نے اس مقام کی نشاندہی کرکے بتایا کہ یہ وہ مقام ہے جہاں فرار ہونے سے قبل قیدیوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان پہلی جھڑپ ہوئی جہاں کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹے ہوئے تھے۔

جیل سے باہر نکلنے کیلیے 3 بڑے مرکزی دروازوں کو عبور کرنا پڑتا ہے، مشتعل قیدی پہلا گیٹ توڑتے ہوئے دوسرے گیٹ کی جانب بڑھے اور اسے با آسانی کھول دیا، اور پھر تیسرے گیٹ کو توڑ کر فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔

اس دوران انہیں پولیس اہلکاروں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا بھی کرنا پڑا لیکن تعداد زیادہ ہونے کے کی وجہ سے اہلکار انہیں قابو نہیں کرپائے، ہاتھا پائی اور جھگڑے کے دوران زخمی ہونے والے قیدیوں اور اہلکاروں کا خون بھی جگہ جگہ پھیلا ہوا تھا۔

جیل حکام نے فوری کارروائی کرتے ہوئے جیل میں موجود ہزاروں قیدیوں کو اندر رکھا، بیرک توڑنے کی کارروائی ڈھائی سو سے زائد قیدیوں نے کی، گزشتہ روز زلزلوں کی وجہ سے جیل کی بیرکوں کی خستہ حال دیواریں بہت کمزور ہوگئی تھیں جنہیں باآسانی توڑ دیا گیا۔

جیل میں تقریباً 7 سو قیدیوں کا مجمع تھا

علاوہ ازیں وزیرداخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کا کہنا ہے کہ ملیر جیل کے اندر قیدیوں کی گنتی جاری ہے، فرار ہونے سے قبل جیل میں 5 سے 7 سو قید یوں کا مجمع تھا۔

انہوں نے بتایا کہ 80سے 100 کے قریب قیدی ملیر جیل سے فرار ہوئے، جیل میں قیدیوں کی گنتی جاری ہے، 46 کو دوبارہ گرفتارکرلیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں : ملیر جیل سے کتنے قیدی فرار ہوئے؟ جیل حکام کی بریفنگ

وزیرداخلہ سندھ نے کہا کہ ملیر جیل سے 18 سے 20قیدی فرار ہوئے ہیں، گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

فرار ہونے والے قیدیوں کے کوائف موجود ہیں ان کے گھروں پر چھاپے ماریں گےجھڑپ کے دوران ایک قیدی مارا گیا جبکہ 3 قیدی زخمی ہوئے۔

اہم ترین

مزید خبریں