کراچی: سپرنٹنڈنٹ ملیر جیل ارشد شاہ نے بھارتی اور افغانی قیدیوں کے فرار ہونے کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ تمام غیر ملکی قیدی موجود ہیں۔
صحافیوں سے گفتگو میں سپرنٹنڈنٹ ملیر جیل ارشد شاہ نے بتایا کہ ملیر کے اطراف زلزلے آ رہے تھے تو قیدیوں کو تسلی دی کہ نہیں گھبرائیں لیکن جب رات کو ایک بار پھر زلزلے کی لہر آئی تو قیدی خوفزدہ ہوگئے۔
ارشد شاہ نے بتایا کہ مجھے کال آئی تو فوری جیل پہنچا جہاں قیدیوں نے مجھ پر حملہ کر دیا، قیدیوں نے بھاگنے کی کوشش کی تو ایف سی نے روکنے کیلیے فائرنگ کی، جیل سے 216 قیدی فرار ہوئے جن میں سے 78 پکڑ لیے ہیں، قیدیوں کے فرار ہونے کے دوران فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: ملیر جیل سے فرار قیدیوں کا ٹرائل کیا جائے گا
انہوں نے بتایا کہ قیدیوں پر خوف کا عمل طاری تھا جبکہ نشے کی وجہ سے ان کا حوصلہ مزید بڑھ جاتا ہے، ملیر جیل میں کسی قسم کا کوئی سکیورٹی لیپس نہیں تھا، سندھ حکومت کے ساتھ سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا عمل چل رہا ہے، جلد کیمرے لگ جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ قیدیوں پر جب خوف طاری ہوا تو دھکے دے کر دروازے کھول دیے، فائرنگ کے دوران ایک رینجرز اہلکار کو بھی گولی لگی، ملیر جیل کی چھت پر ایف سی کے جوان تعینات ہیں۔
ارشد شاہ نے بتایا کہ فرار ہونے والے بیشتر قیدی منشیات کے عادی تھے، انڈر ٹرائل قیدی کو جیل کے کپڑے نہیں دیے جاتے، جس قیدی پر جرم ثابت ہو جاتا ہے انہیں کپڑے دیے جاتے ہیں۔
جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا فرار ہونے والے قیدیوں میں بھارتی یا افغانی قیدی بھی شامل ہیں تو انہوں نے بتایا کہ واقعے میں کوئی غیر ملکی قیدی فرار نہیں ہوا۔