ریاض : سعودی عرب کے حکام نے مصری شخص کو سعودی خاتون کے ہمراہ ناشتہ کرنے اور ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے کے جرم میں گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے حکام کی جانب سے ریستوران میں سعودی خاتون کے ہمراہ ناستہ کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر ایک مصری شہری کو گرفتار کرلیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حراست میں لیا گیا شخص ایک ریستوران میں بیھٹی برقع پوش خاتون کے ہمراہ ناشتہ کر رہا ہے اور مذکورہ شخص مصری زبان میں گفتگو بھی کررہا ہے۔
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں کسی بھی ریستوران میں فیملی کے ہمراہ آنے والے افراد اور اکیلے آنے والوں کے لیے علیحدہ علیحدہ جگہ مختص ہوتی ہیں جہاں خواتین کو اکیلے مرد کے ساتھ بیٹھنا قانونی خلاف ورزی ہے۔
عرب خبر رساں ادارے کے مطابق مصری شخص کو وزارت محنت اور سماجی بہبود کے حکم پر حراست میں لیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں خواتین کا نامحرم کے ساتھ باہر نکلنا قانونی جرم ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر عوام کی جانب سے مذکورہ افراد کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے باالخصوص جب ویڈیو کے دوران خاتون مصری شخص کو لقمہ پیش ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر صارفین نے کہا کہ حکام کو مصری شخص کے بجائے خاتون کو گرفتار کرنا چاہئیے تھا۔
دوسری جانب سے مصری شہریوں کی جانب سے سعودی خاتون کے ہمراہ ناشتے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کرنے پر مصری شخص کی گرفتاری پر حیرانگی کا اظہار کیا ہے۔