تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

کیا یہ کسی کی مدد کرنے کا درست انداز ہے؟ ویڈیو دیکھ کر فیصلہ کریں

اگر آپ کچھ اچھا کرنے کی کوشش میں ہیں تو سوشل میڈیا سے بہترین پلیٹ فارم کوئی بھی نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ سوشل میڈیا آج ہر عام وخاص کی ضرورت بن چکا۔

سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی جانے والی متعدد ویڈیوز ایسی بھی ہوتی ہیں جو کسی کا دھیان اپنی جانب مرکوز کرانے سے قاصر رہتی ہیں مگر کئی ایسی بھی ہیں جسے دیکھ کر آپ اسے نظر انداز نہیں کرسکتے۔

ایسی ہی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے، جس پر صارفین کی آرا بھی منقسم ہوگئی۔

وائرل ویڈیو کا آغاز ایک پولیس اہلکار کی ضعیف عورت سے امرود کی قیمت پوچھنے سے ہوتا ہے، مذکورہ شخص اس عورت سے دریافت کرتا ہے کہ امرود کتنے روپے فی کلو ہے؟ جس پر وہ جواب دیتی ہے کہ 20 روپے کلو۔

اسی دوران خاتون کے عقب میں کتا آجاتا ہے پولیس اہلکار استفسار کرتا ہے کہ یہ آپ کا ہے؟ جواب میں وہ اپنا سر مثبت انداز سے ہلاتی ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس اہلکار انٹرویو کے انداز میں ضعیف خاتون سے پوچھتا ہے کہ صبح سے کتنے امرود بیچے؟ خاتون ٹوٹی پھوٹی زبان میں کہتی ہیں کہ صرف دو سے تین کلو ہی بیچ پائی۔

ویڈیو بنانے والا شخص خاتون کو مخاطب کرتےہوئے کہتا ہے کہ آپ تپتی دھوپ میں بیٹھی ہو، اگر میں تمام امرود خرید لوں تو تم اپنے گھر چلی جاؤگی۔

عورت بخوشی راضی ہوجاتی ہے اسی دوران اس شخص نے خاتون کو سو روپے کا نوٹ تھمایا، خاتون معصومانہ انداز میں امردو کی جائز قیمت لیکر اسے بقایا رقم واپس کرنے لگتی ہے تو وہ افسر شائستگی کے ساتھ انکار کردیتا ہے اور کہتا ہے کہ آپ گھر جاؤ اور ان پیسوں سے مزید سامان خرید لینا۔

پولیس اہلکار کی مہربانی سے متاثر ہو کر خاتون نے اسے ڈھیروں دعائیں دیں،ایک منٹ 23 سیکنڈ پر مشتمل اس ویڈیو کو اب تک 1.1 ملین صارفین دیکھ چکے ہیں، پولیس افسر کی اس کاوش پر سوشل میڈیا صارفین کی رائے تقسیم ہوگئی۔ کسے نے اسے شہرت حاصل کرنے کا زریعہ کہا جبکہ کئی صارفین کا کہنا تھا کہ جب نیکی کرچکے تو اسے سوشل میڈیا پر شیئر کرنے ک ضرورت نہیں تھی۔

Comments

- Advertisement -