اسلام آباد کلب کے سامنے ایک شخص موبائل ٹاور پر چڑھ گیا ہے۔
اسلام آباد کلب کے سامنے ایک شخص موبائل ٹاور پر چڑھ گیا جس کے بعد پولیس اور ریسکیو ادارے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں۔
ویڈیو میں اس شخص کو ٹاور پر ایکسرسائز کرتے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس شخص کی ٹاور پر چڑھنے کی وجوہات جاننے کی کوشش کررہے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ سیکیورٹی گارڈ ہے لیکن وہ کوئی جواب نہیں دے رہا ہے کہ ٹاور پر چڑھنے کی وجوہات کیا ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق ابھی تک مزید تفصیلات معلوم نہیں ہوسکیں کہ یہ ٹاور پر کیوں چڑھا ہے تاہم ٹاور کے نیچے اس شخص کو ریسکیو کرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
بعدازاں وہ شخص خود ہی ریسکیو اہلکار کے کہنے پر نیچے اترنا شروع ہوگیا۔
پولیس نے ٹاور سے اترنے والے شخص کو حراست میں لے لیا، ریسکیو اہلکار نے بتایا کہ محسن کا کہنا ہے کہ اس پر گاڑیاں چوری کرنے کا الزام ہے، میں گاڑیاں دھونے کا کام کرتا ہوں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل فیصل آباد میں نشئی 120 فٹ بلند گھنٹہ پر چڑھ گیا تھا اور نیچے موجود لوگوں پر اینٹیں اور پتھر اکھاڑ کر برساتا رہا۔
صبح سویرے وہ گھنٹہ گھر چوک پہنچا جب سپروائزر نے دروازہ کھولا تو اس نے چھری سے اس پر حملہ کیا اور سیڑھیوں سے ہوتا ہوا کلاک ٹاور پر چڑھ گیا۔
ریسکیو کا عملہ جب اسے کرین کی مدد سے نیچے اتارنے کی کوشش کرنے لگا تو اس نے کلاک ٹاور پر لگی 20 سے 25 کلو وزنی بُرجیاں اکھاڑ کر انہیں مارنا شروع کردیں۔
بعدازاں ریسکیو کے تین اہلکاروں نے گھنٹہ گھر پر چڑھ کر ایک گھنٹے کی جدوجہد کے بعد اسے قابو کیا تھا۔