امریکی ریاست فلوریڈا میں جیل سے رہا ہونے والے شخص نے رہائی کے اگلے ہی دن پھر سے قتل کا ارتکاب کردیا، پولیس نے اس بار مذکورہ ملزم کو خطرناک مجرموں کی فہرست میں ڈال کر قید کردیا۔
فلوریڈا کے رہائشی 26 سالہ جوزف کو 13 مارچ کو منشیات رکھنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا، تاہم ایک ہفتے سے بھی قبل اس کی رہائی عمل میں آگئی۔
اس کی وجہ یہ تھی کہ کرونا وائرس کی وجہ سے جب کم خطرناک ملزمان کو جیل سے رہا کرنے کا حکم جاری کیا گیا تو جوزف بھی ان 164 قیدیوں میں شامل تھا جنہیں رہا کیا گیا۔
جوزف کی رہائی صبح 8 بجے عمل میں آئی اور اگلے ہی دن صبح 10 بجے پولیس ایک بار پھر اس کے گھر کے باہر کھڑی تھی کیونکہ انہیں ایک شخص کو قتل کیے جانے کی اطلاع ملی۔
پولیس کے مطابق مذکورہ شخص کی لاش کو پڑوسیوں نے دیکھا اور پولیس کو طلب کیا، جلد ہی تفتیش سے علم ہوا کہ جوزف ہی اس کا قاتل ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جوزف نے ایک بحران کے وقت کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کیا اور پھر سے جرائم میں ملوث ہوا جس کے بعد اب اس کی سزا مزید سخت کردی جائے گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت جیل سے رہا کیے جانے والے قیدی وہ ہیں جو معمولی جرائم میں قید تھے، پرتشدد جرائم میں ملوث کسی قیدی کی رہائی نہیں کی گئی۔
خیال رہے کہ صرف ریاست فلوریڈا میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 21 ہزار 628 ہوچکی ہے جبکہ اب تک 571 افراد وائرس سے ہلاک ہوچکے ہیں۔