تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

باپ کی اپنے ہی خاندان کو ختم کرنے کی کوشش، 2 افراد جاں بحق

کراچی: شہر قائد کے علاقے شادمان ٹاؤن سے باپ بیٹی کی لاشیں ملی ہیں، ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ کاشف نامی شخص نے بیوی بچوں پر ہتھوڑے سے تشدد کیا اور عمارت سے کود کر خود کشی کر لی۔

تفصیلات کے مطابق شادمان ٹاؤن میں فلیٹ سے 2 لاشیں ملنے سے متعلق ابتدائی تحقیقات سامنے آ گئی ہیں، پولیس نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ ہلاکتوں کی وجہ گھریلو جھگڑا ہے، جاں بحق کاشف کی بیوی اور بیٹے کی حالت بھی تشویش ناک ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ باپ بیٹی کی لاشیں شادمان ٹاؤن میں کے ڈی اے فلیٹس سے ملیں، جن کی شناخت 40 سال کے کاشف اور 8 سالہ زینب کے نام سے ہوئی ہے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ کاشف گھریلو جھگڑے پر اونچائی سے کود گیا تھا، جب کہ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ جاں بحق بچی کے سر پر کسی وزنی چیز کے نشانات ہیں، جس سے اس کی موت ہوئی۔

اس واقعے میں 2 افراد زخمی بھی ہیں جنھیں عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا، جن میں کاشف کی بیوی صوفیہ اور بیٹا ایان شامل ہیں، دونوں کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔

قبل ازیں، تفتیشی حکام نے جائے وقوع کا معائنہ کیا اور شواہد اکھٹے کیے، ہمسائے کے مطابق جاں بحق کاشف ٹریول ایجنٹ تھا، ٹیوشن بھی پڑھاتا تھا، چوکیدار نے بتایا کہ اسے زوردار آواز آئی تھی جس پر وہ باہر کی جانب بھاگا تو دیکھا کہ کاشف نے بالائی منزل سے چھلانگ لگائی ہے، جسے رشتہ دار رکشے میں ڈال کر اسپتال لے گئے تھے، جائے وقوعہ سے ایک خاتون اور بچہ بھی زخمی حالت میں ملے۔

پولیس نے واقعے کو گھریلو تنازعے کا نتیجہ قرار دیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ بہ ظاہر خود کشی اور قتل کا لگتا ہے، کسی وزنی چیز سے بچوں اور خاتون پر تشدد کیا گیا، بہ ظاہر کاشف نے کارروائی کے بعد خود کشی کی، رپورٹ آنے کے بعد ہی تمام معاملہ واضح ہوگا۔ کاشف نے خودکشی سے قبل کسی رشتہ دار کو فون بھی کیا اور کہا کہ سب کچھ ختم ہو گیا۔

ایڈیشنل پولیس سرجن ڈاکٹر سلیم کا کہنا ہے کہ مرنے والے شخص کاشف کی لاش کا معائنہ کر لیا گیا ہے، کاشف کی موت بلندی سے گرنے کے باعث ہوئی، جسم کے متعدد حصے فریکچر ہوئے، سر کی ہڈی بھی ٹوٹی۔ دوسری طرف خاتون ایم ایل او نہ ہونے کے باعث بچی کی لاش کا معائنہ نہ ہو سکا، بچی کی لاش 2 گھنٹے سے عباسی شہید اسپتال میں رکھی رہی۔

Comments

- Advertisement -