بھارت کی ریاست کرناٹک میں پولیس نے منگیتر کا کٹا ہوا سر لے کر غائب ہونے والے نوجوان کا سراغ لگا لیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کرناٹک پولیس نے بتایا کہ 16 سالہ منگیتر کا سر قلم کر کے فرار ہونے والے نوجوان مردہ حالت میں پایا گیا۔
نوجوان کی شناخت پرکاش کے نام سے ہوئی جس کی لاش ہمیالا گاؤں کے قریب سے ملی جو ضلع کوڈاگو میں واقع ہے۔ پولیس کے مطابق ابتدائی تحقیقات کے مطابق پرکاش نے خودکشی کی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ لڑکی کی شناخت مینا کے نام سے ہوئی جس کے کٹے ہوئے سر کی تلاش اب تک جاری ہے۔
مینا دسویں جماعت کی طالبہ تھیں اور عنقریب اس کی پرکاش سے شادی ہونے والی تھی۔ چائلڈ ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کی ٹیم کم عمری کی شادی کی اطلاع ملنے پر مینا کے گھر پہنچی اور شادی کروا دی۔
لڑکی کے اہل خانہ اور ٹیم میں مشاورت کے بعد شادی کی تقریب کو منسوخ کرنا طے پایا۔ اہل خانہ نے مینا کے 18 سال کی ہونے سے پہلے شادی نہ کرنے کی شرط پر رضامندی ظاہر کی تھی۔
تاہم پرکاش اس پر رضامندی نہ ہوا اور طیش میں آ کر لڑکی کے اہل خانہ پر گھر میں گھس کر حملہ کر دیا۔ اس نے مینا کے والد کو لات ماری اور والدہ پر تیز دھار آلے سے حملہ کیا۔ بعدازاں وہ مینا کو گھر سے تقریباً 100 میٹر تک گھسیٹ کر لے گیا اور فرار ہونے سے پہلے اس کا سر قلم کیا۔