کورونا لاک ڈاؤن نے جہاں لوگوں کی مشکلات میں اضافہ کیا وہیں کچھ لوگ نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور زیادہ تر کا کاروبار تباہ ہوگیا۔
بھارت کی ریاست مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والے شیخ یوسف کا کہنا ہے کہ اسے لاک ڈاؤن اور پیٹرولیم کی بڑھتی قیمت نے گھوڑے پر سفر کرنے پر مجبور کر دیا۔
شیخ یوسف اورنگزیب آباد میں واقع کالج کی لیب میں اسسٹنٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی موٹر سائیکل خراب ہوگئی تھی، پبلک ٹرانسپورٹ کا حال بھی برا ہے اور اوپر سے ہر روز پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے گھوڑا خریدنا پڑا۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے 40 ہزار روپے کا گھوڑا خریدا اور اس دن سے اس پر سفر کر رہا ہوں۔ شیخ یوسف نے اپنے گھوڑے کو ”جگر“ کا نام دیا ہے۔
I work as a lab assistant at a college, and even today, I use my horse to commute. It keeps one fit and healthy. Also, given the rise in fuel prices, horse as a mode of transport is a feasible option: Shaikh Yusuf (14.03) pic.twitter.com/ijTKYEN432
— ANI (@ANI) March 14, 2022
شیخ یوسف نے کہا کہ میں نے یہ گھوڑا لاک ڈاؤن کے دوران خریدا، میری موٹر سائیکل کسی کام کی نہیں رہی، پبلک ٹرانسپورٹ بھی نہیں چل رہی تھی۔
انہوں نے سفر کرنے کے لیے گھوڑا ایک مناسب انتخاب ہے، یہ ہمیں صحت مند اور فٹ رکھتا ہے۔