نئی دہلی: بھارت کے دارالحکومت میں ایک انتہا پسند ہندو نے شہریت کے متنازع قانون کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر سر عام فائر کھول دیا۔
تفصیلات کے مطابق ایک انتہا پسند ہندو نے دہلی میں جامعہ ملیہ کے قریب جامعہ نگر میں فائرنگ کرتے ہوئے ایک طالب علم کو زخمی کر دیا، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے مسلح شخص یہ نعرہ لگاتے ہوئے فائر کر رہا تھا ‘میں تمھیں آزادی دوں گا۔’
بھارتی میڈیا کے مطابق دہلی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کر رہے تھے، کہ مسلح شخص سڑک پر دندناتا ہوا آیا اور پستول لہراتے ہوئے چلایا، کون آزادی مانگتا ہے، میں تمھیں آزادی دوں گا، یہ کہہ کر اس نے فائر کھول دیا۔
Man opens fire in delhi during Anti-CAAProtest .The shooter kept waving the pistol openly. Police arrested.#Jamia pic.twitter.com/y0FHVRQjCC
— Amir Hussain (@Amirhussainnn) January 30, 2020
پولیس نے مسلح شخص کو موقع ہی پر گرفتار کر لیا، تاہم فائر کر کے طالب علم کو زخمی کرنے والے انتہا پسند ہندو کی شناخت معلوم نہیں ہو سکی، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مظاہرین راج گھاٹ کی طرف مارچ کر رہے تھے۔
دہلی کا وہ علاقہ جسے بھارتی میڈیا نے منی پاکستان مان لیا
واقعے کے بعد زخمی طالب علم کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا، جب کہ مسلح شخص سے پولیس تفتیش کر رہی ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مسلح شخص پستول لہراتے ہوئے مارچ کرنے والوں کے آگے جا رہا ہے اور میڈیا کے سامنے کھلم کھلا مظاہرین کی طرف پستول کر کے فائر کر رہا ہے، ساتھ ہی نعرے بھی لگا رہا ہے۔
خیال رہے کہ جامعہ ملیہ کے طلبہ نے متنازع قانون کے خلاف لانگ مارچ کا اعلان کیا ہے۔ متنازع قانون کی منظوری کے بعد بھارت بھر میں پرزور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، بھارتی فلم انڈسٹری اور دیگر شعبہ جات کی معروف شخصیات نے بھی احتجاج کو درست قرار دیتے ہوئے مودی سرکار کی پالیسی کو مسترد کر دیا ہے، تاہم اس دوران ریاستی تشدد کے باعث سیکڑوں شہری زخمی اور متعدد جاں بحق بھی ہوئے ہیں۔