تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

کرونا میں ذائقے کی حس کے خاتمے کے بعد کیا ہوتا ہے؟ ویڈیوز میں خوفناک انکشاف

کرونا وائرس کی عام علامات میں بخار، خشک کھانسی اور تھکن شامل ہیں تاہم ہمارے جسموں پر اس وائرس کے طویل مدتی اثرات کے بارے میں جاننے کے لیے ابھی بہت کچھ باقی ہے، جیسا کہ ایک حالیہ تحقیق میں یہ سامنے آیا ہے کہ کرونا سے صحت یاب مریضوں کے دماغوں پر اس کے اثرات دس برس تک رہ سکتے ہیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کی ایک کم عام ذائقے کے خاتمے کی علامت کی بھی دنیا بھر میں کو وِڈ 19 کے لاکھوں لوگوں نے شکایت کی ہے، تاہم چند مریضوں کے لیے یہ علامت بہت شدید ہو سکتی ہے، اگرچہ یہ کم وقت کے لیے ہو۔

اس سلسلے میں کرونا میں مبتلا ہونے والے ایک امریکی شخص رُسل ڈونلی نے اپنی ویڈیوز کے ذریعے یہی دکھانے کی کوشش کی ہے جب کو وِڈ نائنٹین میں ذائقہ کی حس کام کرنا چھوڑتی ہے تو پھر کیا ہوتا ہے۔

یہ حیرت انگیز ویڈیوز رُسل ڈونلی نے آئسولیشن پیریڈ کے دوران بنائیں، جس میں وہ ایک کے بعد ایک کر کے کچے اور نہایت تیکھی چیزیں کھاتا ہے لیکن انھیں منہ میں کچھ بھی محسوس نہیں ہوتا۔

امریکی کا کہنا تھا کہ لوگ مجھ سے کہتے تھے کہ کچھ گندی چیزیں کھاؤ تاکہ پتا چلے واقعے کی ذائقے کی حس نہیں رہی، لیکن گھر میں ایسی کوئی چیز نہ تھی اس لیے میں نے سوچا کہ کچھ تیز ذائقے والی تیکھی چیزیں آزماؤں، چناں چہ سب سے پہلے انھوں نے سرخ کچا پیاز چھیلا اور اس سے ایک بڑا ٹکڑا کھا لیا۔

اگلے ہی لمحے انھوں نے لیموں کا رس پی لیا، اور پھر ایک چمچ لہسن کا پیسٹ کھا لیا۔ جب انھیں منہ میں کوئی ذائقہ محسوس نہیں ہوا تو انھوں نے کہا ’نہیں کوئی ذائقہ نہیں، یہ تو پاگل وائرس ہے۔‘

ان چیزوں کے کھانے کے بعد امریکی کا کہنا تھا کہ پیاز سے نتھنوں میں بس تھوڑا سا احساس ہوا تھا، لہسن تو بہت آسانی سے کھا لیا اور کچھ محسوس نہیں ہوا، لیمن جوس میں دراصل کئی مرتبہ پی چکا ہوں اور اگر میں کچھ دیر کے لیے اسے منہ میں ہی رکھوں تو منہ جیسے سوکھ اور سکڑ سا جاتا ہے جیسا کٹھی چیزوں سے ہوتا ہے، تاہم ذائقہ بالکل محسوس نہیں ہوتا۔

مریکی شہری رُسل ڈونلی نے ذائقے پر تجربات پر مبنی کچھ اور ویڈیوز بھی بنائیں جو انھوں نے انسٹاگرام پر شیئر کیں، ان میں ایک خاص قسم کی تیز جڑی بوٹی بھی شامل تھی جس کے بارے میں انھوں نے بتایا کہ وہ اسے معدے میں تو محسوس کر رہے ہیں لیکن منہ میں کوئی احساس نہیں ہوا۔

اگرچہ یہ دل چسپ ویڈیوز ہیں لیکن یہ یاد دلاتی ہیں کہ کرونا وائرس کو سنجیدگی سے لینا چاہیے، ورنہ ایسے ہی کسی تجربے سے دوچار ہونا پڑ سکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -