اشتہار

ویڈیو: ’ٹرمینیٹر‘ نے آنکھ کی جگہ فلیش لائٹ لگا دی

اشتہار

حیرت انگیز

جنوبی کیلیفورنیا: ایک امریکی انجینئر نے آنکھ ضائع ہونے کے بعد اپنی آنکھ کو ’ٹرمینیٹر‘ کی طرح فلیش لائٹ میں بدل دیا۔

تفصیلات کے مطابق جنوبی کیلیفورنیا میں مقیم انجینئر اور پروٹو ٹائپ مشینی ماہر برائن اسٹینلے نے اپنی ضائع شدہ آنکھ کو ’ٹرمینیٹر‘ طرز کی سائی بورگ آئی ٹارچ میں بدل دیا ہے، جو پورے کمرے کو روشن کر سکتی ہے۔

اس سلسلے میں ان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گئی ہے، جس میں برائن کی ’ٹائٹینیم سائی بورگ آنکھ‘ کو بخوبی دیکھا جا سکتا ہے۔

- Advertisement -

رپورٹس کے مطابق برائن اسٹینلے کی دائیں آنکھ کینسر کی وجہ سے ضائع ہو گئی تھی، تاہم انھوں نے اس حادثے پر مایوس ہونے کی بہ جائے اسے ایک اہم موقع میں بدل لیا، اور اپنے جسم پر سائی بورگ آنکھ کا تجربہ کرنے کی ٹھان لی۔

برائن اسٹینلے نے آئی پیچ یا مصنوعی آنکھ خریدنے کی بجائے خود ایک مصنوعی آنکھ بنا لی جو اب ٹارچ کا کام کرتی ہے، اس کے لیے انھوں نے ٹرمینیٹر جیسا ایک گیجٹ اپنی دائیں آنکھ کی خالی ساکٹ میں فٹ کر دیا۔

اسٹینلے نے لکھا کہ میں نے کینسر کی وجہ سے اپنی آنکھ کھو دی تھی، اس لیے میں نے یہ گیجٹ بنایا اور اپنے سر کو ٹارچ میں بدل دیا۔

انجینئر نے اسے ’ٹائٹینیم اسکل لیمپ‘ کا نام دیا ہے اور کہا کہ یہ ایک بار چارج کرنے سے 20 گھنٹے کی روشنی حاصل کر سکتا ہے، اور دل چسپ بات یہ ہے کہ یہ گرم بھی نہیں ہوتا۔

اگرچہ انجینئر کی طرف سے اس کا ذکر نہیں کیا گیا، لیکن ویڈیو مظاہرے سے ایسا لگتا ہے کہ روشنی سینسر کے ساتھ کام کرتی ہے، جیسے ہی اس کے قریب ہاتھ ہلایا جاتا ہے وہ جل جاتی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں