کرونا وائرس کے خاتمے کے لیے بنائی جانے والی ویکسین اب مختلف ممالک میں منظوری کے بعد باقاعدہ استعمال کی جارہی ہے۔
امریکا میں بھی حکومت نے ویکسین کے ٹرائلز کے بعد اس کو لگانے کی منظوری دے دی جس کے بعد شہریوں کو اس کی خوراکیں بذریعہ انجکشن دی جارہی ہیں۔
ویسے تو کرونا ویکسین کے حصول کے لیے شہریوں کو پہلے سے درخواست دے کر اپنی باری کا انتظار کرنا پڑتا ہے مگر واشنگٹن میں مقیم قانون کے طالب علم گزشتہ دنوں سودا سلف لینے کے لیے سپر مارٹ پہنچے جہاں انہیں کرونا ویکسین لگا دی گئی۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈیوڈ میک میلان اور اُن کے دوست گزشتہ ہفتے سودا سلف لینے کے لیے واشنگٹن میں واقع ایک سپر مارٹ گئے۔
مزید پڑھیں: یو اے ای، کورونا ویکسین کا مفت حصول، شہریوں کو کیا کرنا ہوگا؟
میلان کے مطابق سپر مارٹ میں ایک فارمیسی سیکشن بنا ہوا تھا وہ جب وہاں پر پہنچے تو ڈاکٹر نے انہیں کرونا ویکسین لگوانے کی پیش کش کی۔
’اس پیش کش کو سُن کر میں نے بغیر کسی خوف کے فوراً حامی بھر لی اور وہاں موجود کرسی پر بیٹھ گیا‘۔
@justlydeserved##vaccine ##Welcome2021 ##bye2020 ##covidvaccine ##vaccinecoronavirus @dr.eric.b♬ Celebrate the Good Times – Mason
میلان نے ویکسین لگانے کی ویڈیو بنا کر اسے ٹک ٹاک پر بھی شیئر کیا جس کو دیکھ کر صارفین دم بہ خود رہ گئے کیونکہ پہلے مرحلے میں ویکسین فرنٹ لائن ورکرز یا تشویشناک حالت میں مبتلا مریضوں کو ہی دینے کی منظوری دی گئی ہے۔