تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

بغیردماغ کے زندہ رہنے والا حیرت انگیزشخص

پیرس: فرانس کے ایک بظاہر صحت مند دکھائی دینے والے شخص نے سائنسدانوں کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے کیونکہ اس کے دماغ کا 90 فیصد حصہ بری طرح تباہ ہوچکا ہے لیکن وہ ایک عرصے تک اس سے ناواقف رہا اور اب بھی صحت مند زندگی گزاررہا ہے۔

فرانس کے اس شخص کا نام اور شناخت بوجوہ ظاہر نہیں کی گئی ہے لیکن اس کیفیت نے طبی ماہرین کو حیران کردیا ہے اور وہ شعور اور ذہن کی نئی تعریف پر غور کرر ہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دماغ میں عصبی خلیات (نیورونز) کا ایک بہت بڑا مجموعہ ہمیں اپنے ہونے کا احساس دلاتا ہے جسے ’’شعورِ ذات‘‘ کہا جاتا ہے، اسی شعور سے ہماری شخصیت بنتی ہے اور ہم اپنے اطراف و ماحول کو پہچانتے ہیں۔

آدھے دماغ کے ساتھ زندگی گزارنے والی با ہمت خاتون

چہل قدمی دماغی صحت کے لیے فائدہ مند

اس شخص کا ذکرپہلی مرتبہ 2007 میں طبی جریدے لینسٹ میں کیا گیا اور آج 10 سال بعد بھی اس کا زندہ اور صحت مند رہنا ایک معمہ بنا ہوا ہے۔ 44 سالہ اس شخص نے اپنی بائیں ٹانگ میں معمولی کمزوری کے علاوہ کسی اور کیفیت کی شکایت نہیں کی ہے لیکن اس کے دماغی اسکین سے معلوم ہوا ہے کہ اس کا پورا دماغ ایک قسم کے مائع سے بھرا ہے جس کے اوپر بیرونی دماغ کی ایک پتلی تہہ چڑھی ہوئی ہے جب کہ دماغ کا خاصا بڑا اندرونی حصہ غائب ہوچکا ہے۔

dn12301-1_750

ڈاکٹروں کا خیال ہے کہ اس شخص کا دماغ مائع بھرنے سے 30 سال کی عمر میں تباہ ہوجانا چاہیے تھا جسے ’’ہائیڈروسیفالس‘‘ کہا جاتا ہے۔ یہ شخص بچپن میں اس مرض کا شکار ہوا تھا جس کے بعد کھوپڑی میں ایک اسٹنٹ لگایا گیا جسے 14 برس کی عمر میں نکال دیا گیا تھا۔ تب سے اب تک اس کے دماغ کا بڑا حصہ دھیرے دھیرے گھل کر ختم ہوچکا ہے۔

دماغی طور پر یہ شخص معذور نہیں اگرچہ اس کا آئی کیو 75 ہے جو کم تو ہے لیکن وہ سرکاری ملازم ہے اور دو بچوں اور بیوی کے ساتھ خوشگوار زندگی گزاررہا ہے۔ اوپر کی تصویر میں اس کے دماغ کا اسکین نمایاں ہے جس میں بھیجے کا بڑا حصہ غائب ہے جب کہ سیاہ حصہ مائع سے بھرا ہوا ہے۔

اگر ہم ‘‘شعور‘‘ کی مروجہ تعریف کی بات کریں توآج اسے شعور سے عاری ہونا چاہیے تھا کیونکہ دماغی گوشہ ’’کلاسٹرم‘‘ ہی شعور کی تشکیل کرتا ہے اور وہ اس کے دماغ سے غائب ہے۔

ایک ماہرِ نفسیات کے مطابق اس عجیب واقعے کے بعد ہمیں ’شعور‘ کی نئی تعریف کرنا ہوگی، ماہر نفسیات کا کہنا ہےکہ شاید انسان شعور کے بغیر پیدا ہوتا ہے اور ساری عمر شعور کی تشکیل ہوتی رہتی ہے خواہ دماغی خلیات کم ہوں یا زیادہ۔

لیکن فرانسیسی شخص پر حالیہ تحقیق کے بعد ایک نئی بات سامنے آئی ہے۔ ماہرین کے ایک طبقے کا کہنا ہے کہ اس شخص کا دماغ گھل کر ختم نہیں ہوا بلکہ مائعات کے دباؤ سے سکڑ گیا ہے اور اسی وجہ سے یہ اب بھی نارمل
ہے۔

 نوٹ: یہ تحریرسائنس کی دنیا نامی فیس بک پیج نے شائع کی تھی جہاں سے معلومات عامہ کے فروغ کے جذبے کے تحت اسے شائع کیا جارہا ہے۔

Comments

- Advertisement -