سکھر: پاکستان کی سب سے بڑی منچھرجھیل کے نقصانات سے بچنے کی حکمت عملی سامنے آگئی۔
سیکرٹری آبپاشی نے گڈو اور سکھر بیراج سے پانی کا بہاؤ کم کرنےکے احکامات جاری کر دیے۔ انہوں نے کہا کہ گڈو بیراج پر آج سے پانی بہاؤ کم کیا جائے سکھر سےپانی کابہاؤ کم کرکےمنچھرجھیل کے پانی کو دریائےسندھ میں چھوڑا جائےگا۔
ذرائع کے مطابق سکھر بیراج پر پانی کی سطح کم ہوتے ہی کوٹری کی طرف پانی کا بہاؤ کم کیا جائے گا۔ دریائے سندھ میں پانی کا اوپر سے بہاؤ کم ہونےسے منچھر کا پانی نکالا جا سکےگا۔
سیہون اور دادو کو بچانے کیلئے باغ یوسف سے منچھر جھیل کو کٹ لگا دیا گیا#ARYNews #FloodinPakistan #PakistanKiAwazARY pic.twitter.com/x0rSZwTwNn
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) September 4, 2022
دادو اور سیہون کو بچانے کے لیے باغ یوسف کے قریب منچھر جھیل کو کٹ لگا دیا گیا، جس سے کئی یونین کونسلز زیر آب آنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
پاکستان کی سب سے بڑی جھیل میں سیلانی پانی کا دباؤ کم کرنے کے لیے آر ڈی 14 کے مقام پر کٹ لگایا گیا، منچھر جھیل میں پانی کی سطح خطرناک حد تک پہنچ گئی ہے، جس سے بند ٹوٹنے کا خدشہ پیدا ہو گیا تھا۔
دانستر کینال سے پانی اوور فلو ہونے لگا، جھیل کے حفاظتی پشتے مختلف مقامات پر کمزور ہونے لگے ہیں، بند ٹوٹنے کے خدشے سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔