اشتہار

آسارام باپو اور منوج باجپائی کی فلم کا آپس میں کیا تعلق ہے؟ ٹریلر دیکھیں

اشتہار

حیرت انگیز

بھارت کے ورسٹائل اداکار منوج باجپائی کی نئی آنے والی فلم ’’صرف ایک بندہ کافی ہے‘‘ کا سنسنی خیز ٹریلر جاری کر دیا گیا جب کہ فلم کی ریلیز سے قبل ہی اس پر پابندی کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔

بھارت کے ورسٹائل اداکار کی نئی آنے والی فلم ’’صرف ایک بندہ کافی ہے‘‘ جو ایک حقیقی کہانی پر مبنی فلم ہے کا شاندار اور سنسنی خیز ٹریلر جاری کر دیا گیا ہے۔

او ٹی ٹی پر ریلیز ہونے والی یہ فلم اپوروا سنگھ کار کی کی ہدایت کاری میں بنائی گئی ہے تاہم عدالت میں چلنے والے ایک کیس پر مبنی یہ فلم اب قانون کے شکنجے میں پھنسی دکھائی دے رہی ہے۔

- Advertisement -

فلم کے ٹریلر سے پتہ چلتا ہے کہ یہ فلم حقیقی زندگی کے واقعات سے متاثر ہے۔ اس ٹریلر کو شائقین کی جانب سے اچھا رسپانس ملا ہے۔ قیاس آرائیاں عروج پر ہیں کہ فلم کا گاڈ مین کوئی اور نہیں بلکہ آسارام باپو ہے۔ منوج باجپائی نے اس فلم میں پی سی سولنکی کا کردار ادا کیا ہے جو پیشے کے لحاظ سے ایک وکیل ہے اور انہوں نے آسا رام کے خلاف مقدمہ لڑا تھا جس میں اب آسارام جیل میں سزا کاٹ رہا ہے۔

آسا رام باپو چیئرٹیبل ٹرسٹ نے فلم بنانے والوں کو نوٹس جاری کیا ہے جس میں ان کا موقف ہے کہ اس فلم کی کہانی آسارام باپو کی کہانی ہے۔ وہ جنسی جرائم کے خلاف بچوں کے تحفظ (پوسکو) ایکٹ کے تحت ایک نابالغ لڑکی کا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔ اس پر ایک جعلساز نے جنسی زیادتی کا الزام لگایا ہے۔ اس میں منوج کو درپیش مشکلات کو دکھایا گیا ہے جب وہ اکیلے ہی ایک نابالغ لڑکی کی عصمت دری کا مقدمہ لڑتا ہے۔

ٹرسٹ کی جانب سے دیے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ فلم کی ریلیز سے ان کے عقیدت مندوں اور پیروکاروں کے جذبات کو ٹھیس پہنچ سکتی ہے۔ ٹرسٹ نے عدالت سے فلم کی تشہیر اور ریلیز پر پابندی لگانے کی استدعا کی ہے۔

فلم کے پروڈیوسروں میں سے ایک آصف شیخ نے کہا کہ ان کی فلم آسارام کیس میں متاثرہ کے وکیل پی سی سولنکی پر مبنی ہے۔

فلم کو ونود بھانوشالی کے بھانوشالی اسٹوڈیو لمیٹڈ، زی اسٹوڈیو اور سپرن ایس ورما نے پروڈیوس کیا ہے جو 23 مئی کو زی 5 پر نشر ہوگی۔

اس حوالے سے اداکار منوج باجپائی کا کہنا ہے کہ ہم نے اچھی فلم بنائی ہے اور صرف یہ چاہتے ہیں کہ شائقین ٹیم کی کوششوں کو پسند کریں۔ مجھے یقین ہے کہ فلم دیکھنے والوں کو پسند آئے گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں