ممبئی: 2007 مین ریلیز ہونے والی فلم ’اوم شانتی اوم‘ باکس آفس پر سُپر ہٹ ثابت ہوئی تھی، تاہم تجربہ کار اداکار منوج کمار اس میں دکھائے گئے ایک خاص منظر کی وجہ سے ناراض تھے۔
اُس منظر میں شاہ رخ خان کے کردار ’اوم پرکاش مکھیجا‘ کو دکھایا گیا جو منوج کمار سے تعلق کا استعمال کرتے ہوئے پریمیئر میں داخل ہوتا ہے جبکہ پولیس ٹریڈ مارک کی وجہ سے اسے پہچاننے میں ناکام ہو جاتی ہے۔
تاہم بعد میں پولیس اہلکار اس پر لاٹھی چارج کرتے ہوئے اسے پریمیئر سے بھگا دیتے ہیں۔
اس پر منوج کمار کا کہنا تھا کہ مجھے دکھ ہوا ہے شاہ رخ خان نے میری روح کو زخمی کیا ہے، یہ مجھے نیچا دکھانے اور تضحیک کرنے کی سازش ہے، پچھلے 50 سالوں سے فلمی دنیا سے میری توہین کی گئی ہے۔
انہوں نے ہتک عزت کے مقدمے میں ہرجانے کے طور پر صرف ایک روپے کا مطالبہ کیا کیونکہ ان کے وکیل کے مطابق ان کی ساکھ انمول ہے۔
تجربہ کار اداکار نے فلم سے اس سین کو ہٹانے کی درخواست کی تھی جس پر فلمسازوں نے اتفاق کیا تھا۔ شاہ رخ خان نے ان کو پہنچنے والی کسی بھی تکلیف پر معذرت کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں بالکل غلط تھا اگر انہیں تکلیف ہوئی ہے تو میں معذرت خواہ ہوں۔
معافی کے باوجود یہ مسئلہ 2013 میں دوبارہ سامنے آیا جب ’اوم شانتی اوم‘ کو جاپان میں متنازع منظر کے ساتھ دوبارہ ریلیز کیا گیا۔ اس کے بعد منوج کمار نے اس منظر کو نہ ہٹانے پر شاہ رخ خان اور ایروز انٹرنیشنل سے 100 کروڑ روپے ہرجانے کا مطالبہ کرتے ہوئے قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔
منوج کمار نے اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ فلم کو جاپان میں وعدے کے باوجود سین ڈیلیٹ کیے بغیر ریلیز کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ قانونی کارروائی نے شاہ رخ خان اور فرح خان میں ذمہ داری کا احساس پیدا نہیں کیا۔
بعدازاں، انہوں احتساب کے فقدان سے مایوس ہو کر مقدمہ واپس لے لیا تھا۔