پاک و ہند میں اپنی مزاحمتی شاعری اور ترنّم کے لیے مشہور منظر بھوپالی کو گزشتہ دنوں بجلی کے بھاری بل کی صورت میں ‘زبردست جھٹکا’ لگا ہے۔ بھارت کے اس معروف شاعر کو بجلی محکمے نے 36 لاکھ 86 ہزار 660 روپے کا بل بھیجا ہے۔
بجلی کا ‘بھاری بھرکم’ بل موصول ہونے کے بعد منظر بھوپالی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں شیوراج سنگھ چوہان کی حکومت پر طنز کیا ہے، انھوں نے ٹوئٹر پر لکھا، "وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ کورونا کے دور میں ایسا مذاق شاعر کے لیے ٹھیک نہیں۔ لاک ڈاؤن اور کورونا کی وجہ سے شاعر کے قلم کی سیاہی سوکھ گئی ہے۔ یہ بل رشوت خوری اور کرپشن کا کھلا دعوت نامہ ہے۔ منظر بھوپالی نے اس پوسٹ کے ساتھ اپنی ایک تصویر بھی شیئر کی ہے جس میں انھوں نے اپنے ہاتھوں میں بجلی کا بل تھاما ہوا ہے۔
36.87.660 का मई महीने का बिजली का बिल मेरे घर का सरकार ने भेजा है
मध्य प्रदेश गज़ब है
बात कुछ अजब है
में तो ये ही कहूंगा
तुम जियो हज़ारों साल
की जनता हो जाए कंगाल@manzar_bhopali pic.twitter.com/7y1aFlSIpS— Manzar Bhopali (@manzar_bhopali) June 6, 2021
بھوپال سے تعلق رکھنے والے اس شاعر کا اصل نام سید علی رضا اور تخلص منظر ہے۔ ان کا شعری سفر تین دہائیوں پر محیط ہے، وہ بھارت ہی نہیں دنیا بھر میں منعقدہ مشاعروں میں شرکت کرکے اپنے کلام اور ترنم کی داد وصول کرچکے ہیں۔
منظر بھوپالی کراچی میں منعقدہ عالمی مشاعرے میں بھی متعدد بار شرکت کرچکے ہیں۔ ان کی ایک مشہور غزل ملاحظہ کیجیے۔
اونچے اونچے ناموں کی تختیاں جلا دینا
ظلم کرنے والوں کی وردیاں جلا دینا
در بدر بھٹکنا کیا دفتروں کے جنگل میں
بیلچے اٹھا لینا ڈگریاں جلا دینا
موت سے جو ڈر جاؤ زندگی نہیں ملتی
جنگ جیتنا چاہو کشتیاں جلا دینا
پھر بہو جلانے کا حق تمھیں پہنچتا ہے
پہلے اپنے آنگن میں بیٹیاں جلا دینا