کراچی: صوبائی وزیر منظور وسان نے پیش گوئی کی ہے کہ چوہدری نثار کا سیاسی مستقبل تاریک جبکہ بلاول کا مستقبل روشن ہے اور ملک میں صورت حال ٹکراؤ کی طرف جارہی ہے۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کیا، اپنے خوابوں کے حوالے سے پیش گوئیاں کرنے والے سندھ کے صوبائی وزیر منظور وسان کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار کا سیاسی مستقبل خسارے میں دیکھ رہا ہوں۔
ان کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو کا مستقبل روشن ہے جبکہ آئندہ کے سیاسی منظر نامے میں عمران خان نہیں ہیں، وزیر صنعت سندھ نے اپنی گفتگو میں کچھ سیاسی رہنماؤں کو مفید مشورے بھی دے ڈالے۔
انہوں نے کہا کہ چوہدری نثارکو میرا مشورہ ہے کہ وہ باربار پریس کانفرنسز نہ کریں بلکہ اپنے ترجمان کے ذریعے سے ہی اپنےجذبات کا اظہارکرتے رہا کریں۔
منظور وسان نے مزید پیش گوئی کی کہ چوہدری نثاراور شہبازشریف کی وزیراعظم بننے کی خواہش کبھی پوری نہیں ہوگی، ملک میں صورتحال ٹکراؤ کی طرف جارہی ہے، ن لیگ کے قومی اداروں سے ٹکراؤ کے نتیجے میں آئندہ عام انتخابات تاخیر کا شکار ہوسکتے ہیں۔
نااہل وزیراعظم نوازشریف کی ہٹ دھرمی جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی پلاننگ ہوسکتی ہے، میرا نوازشریف کو مخلصانہ مشورہ ہے کہ وہ جمہوریت کی خاطر قومی اداروں سے ٹکراؤ کی پالیسی ترک کردیں، ان کا کہنا تھا کہ اگر نوزاشریف بیرون ملک علاج کے لیے چلے جائیں تو جیل جانے سے بچ سکتے ہیں۔
متحدہ قومی موومنٹ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ خفیہ طاقتیں متحدہ کے تمام دھڑوں کو الیکشن سے پہلے متحد کریں گی، بھگوڑوں کو متحد کرنے کا مقصد پیپلزپارٹی کا مخالف میدان میں اتارنا ہے۔
سندھ کے وزیر صنعت و تجارت کا کہنا تھا کہ آل پارٹیز کانفرنس کے بہانے متحدہ کے ناراض دھڑے پھر ملنے لگے ہیں، متحدہ پاکستان اور لندن پہلے سے ہی ایک ہیں، چار ماہ پہلے بھی میں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ متحدہ کے سارے دھڑے ایک ہی ہیں اب پی ایس پی ، متحدہ اور مہاجر بھی ان کے ساتھ ایک ہوجائیں گے۔
مزید پڑھیں، چار ماہ قبل کی گئی متحدہ سے متعلق منظور وسان کی پیش گوئی
یاد رہے آج سے چار ماہ قبل صوبائی وزیر منظور وسان نے بڑی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا تھا کہ جولائی تک میاں نواز شریف وزیر اعظم نہیں رہیں گے۔
مزید پڑھیں: جولائی تک نواز شریف وزیراعظم نہیں رہیں گے، منظور وسان
نواز شریف کا کاونٹ ڈاوٴن شروع ہوگیا ہے، نواز شریف خود استعفی دینگے اور دوسرا وزیر اعظم آئے گا، حالات کو دیکھتے ہوئے آہستہ آہستہ فیصلے آئیں گے۔