وفاقی دارالحکومت کے مارگلہ ہلز میں آگ کے ساتھ ٹک ٹاک بنانے والوں کیخلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سی ڈی اے، اسلام آباد وائلڈلائف مینجمنٹ بورڈ نے پولیس سے مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈی جی وائلڈ لائف کا کہنا ہے کہ مارگلہ ہلز میں آگ کیساتھ ٹک ٹاک بنانے والے کی شناخت ہو گئی ہے ٹک ٹاکرز کیخلاف کارروائی کیلئے پولیس کو درخواست دی جارہی ہے۔
legal action should be taken against this woman.. #margalahills #Islamabad @ICT_Police @Tazzabzub @ClimateChangePK https://t.co/tzXEIcl93E
— Ali Khan (@AliKhan294) May 17, 2022
ڈی جی انوائرمنٹ سی ڈی عرفان نیازی نے کہا کہ مارگلہ ہلز میں لگی آگ پر مکمل قابو پالیا مارگلہ ہلزمیں نگرانی بڑھادی گئی ہے گرمی کے موسم میں مارگلہ ہلز میں آگ لگنےکے واقعات ہوتےہیں پولیس تحقیقات کرے گی آگ ٹک ٹاکرز نے لگائی یا نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نوجوان فالورز کیلئے جنگلات کو آگ لگا رہے ہیں آسٹریلیامیں جنگل کوآگ لگانےپرعمرقیدکی سزا ہے پاکستان میں بھی سخت قانون سازی کی ضرورت ہے۔
ترجمان ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ کوئی بھی مواد جو خطرناک یا غیر قانونی رویے کو فروغ دیتا ہے وہ ہماری کمیونٹی گائیڈلائنز کی خلاف ورزی کا مرتک ہوگا اور ہمارے پلیٹ فارم پر اُس کی کوئی جگہ نہیں ہو گی۔
ترجمان نے کہا کہ ہم خطرناک اور غیر قانونی سرگرمیوں کو فروغ دینے والے مواد کو یا تو ہٹا دیتے ہیں ورنہ محدود یا لیبل کرنے کے لیے کوشاں ہوتے ہیں ہم صارف کی حفاظت کے اپنے وعدہ کو پورا کرنے کے لیے متحرک رہتے ہیں اور ترغیب دیتے ہیں کہ ہر فرد اپنے رویے میں احتیاط اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرے چاہے آن لائن ہو یا آف لائن۔