لاہور : عدالت نے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے اور پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر وفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا، حکومت نام شامل کرنے پر جواز پیش کرے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست کی سماعت کی۔
اس موقع پر دلائل دیتے ہوئے مریم نواز کے وکلاء نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ای سی ایل سے نام نکالنے کے حوالے سے مریم نواز کی درخواست کسی جواز کے بغیر مسترد کر دی ہے۔
وکلاء کا کہنا تھا کہ مریم نواز کے والد کی طبیعت سخت خراب ہے اور وہ بیرون ملک زیر علاج ہیں، میاں نواز شریف کی دیکھ بھال ان کی ذمہ داری ہے، اس سے پہلے بھی سزا کے باوجود مریم نواز بیمار والدہ کو چھوڑ کر بیرون ملک سے والد کے ساتھ واپس آئیں۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے موقف سنے بغیر ان کا نام ای سی ایل میں شامل کیا، مریم نواز نے عدالتی حکم پر پاسپورٹ جمع کرایا، ضمانت منظور ہوچکی ہے لہٰذا عدالت پاسپورٹ واپس کرنے کا حکم جاری کرے۔
اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ حکومت درخواست پر فیصلہ کر چکی ہے لہٰذا درخواست غیر مؤثر ہوچکی ہے، مریم نواز کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہمیں گزشتہ روز علم ہوا کہ مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست حکومت نے مسترد کردی ہے۔
دلائل سننے کے بعد عدالت نے وفاقی حکومت سے استفسار کیا کہ مریم نواز کا نام کس بنیاد پر ای سی ایل میں ڈالا گیا ہے جواز پیش کیا جائے، عدالت نے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے21 جنوری کو جواب طلب کرلیا۔