جمعہ, اکتوبر 18, 2024
اشتہار

سپریم کورٹ کے ججز سےعرض ہے چلنے دیں اس ملک کو، مریم نواز

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور : وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ سپریم کورٹ کےججزسےعرض کرنا چاہتی ہوں کہ چلنےدیں اس ملک کو ،جس کو واپس لانے کی کوشش کی جارہی ہے وہ قوم کا مجرم ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز لاہور میں ماڈل بازاروں کی سولرایزیشن اور اشیاء خوردونوش کی فری ہوم ڈلیوری سروسز فراہم کرنے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک جب مستحکم ہونے لگتا ہے تو کسی نا کسی کو اس کی تکلیف شروع ہوجاتی ہے، چند افراد کا ٹولہ ایسے فیصلے کردیتا ہے جس سے ترقی کا سفر رک جاتاہے یا روک دیاجاتا ہے۔

سپریم کورٹ کا فیصلہ عدم استحکام کا باعث نہیں تو پھر اور کیا ہے ، جس کو 4سال حکومت ملی اس نے اتنی تباہی کی جس کی مثال نہیں ملتی۔

- Advertisement -

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے آئی ایم ایف کو خداحافظ کردیا تھا ، آئی ایم ایف کو واپس لانیوالا وہی ہے جو اڈیالہ جیل میں اپنی سزا بھگت رہاہے،آئین کہتاہے کہ آپ فلور کراسنگ نہیں کرسکتے ، سپریم کورٹ کے فیصلے میں آیا ہے کہ آپ فلور کراسنگ کریں۔

سپریم کورٹ کے فیصلے پر انھوں نے کہا کہ ایک جماعت ،قوم کے مجرم اور ہارےہوئے شخص کو فیور دینے کیلئے آئین ری رائٹ کیا جارہا ہے، تحریک انصاف نے جو مانگا نہیں ان کو ٹرے میں رکھ کر پیش کردیاگیا ہے۔


مریم نواز کا کہنا تھا کہ پاکستان آگے بڑھتا ہوا اچھا نہیں لگ رہا اس لئے آئین کو ری رائٹ کیاجارہاہے، کےپی میں ان کی 11سال سے حکومت ہے انھوں نے کون سا کام کرکے دکھایا، دو چھٹیاں تھیں میں کےپی گئی تھی ، پنجاب میں ترقی نظرآتی ہے ،کےپی میں جائیں تو تنزلی نظرآتی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ ایک حکومت ملک اورمعیشت کومستحکم کررہی ہے تو سپریم کورٹ کے ججز سے استدعا ہے چلنے دیں ملک کو ، جس کو واپس لانے کی کوشش کی جارہی ہے وہ قوم کا مجرم ہے آپ کیلئے ہم اتنا آسان نہیں ہونے دیں گے۔

انھوں نے واضح کیا کہ یہ حکومت پانچ سال پورے کرے گی ، کسی نے عدم استحکام پیدا کرنے اور رخنہ ڈالنے کی کوشش کی تو آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

مریم نواز نے کہا عوام سے کہوں گی اس طرح کے فیصلے کو دھیان سےدیکھنا ہے کہ اس کےپیچھے وجوہات کیا ہیں، آپ کو ضمیر کے مطابق فیصلے نہیں کرنے آئین و قانون کے مطابق کرنے ہیں، اگرآپ کا ضمیر بکا ہوا ہے تو ہم کیا کرسکتے ہیں ، جہاں ضمیر کے مطابق فیصلے کرتے ہیں جو کہیں لنکڈ ہوتو آئین وقانون کا قتل ہوتاہے ، ایسے فیصلوں سے ملک کی ایسی حالت ہوتی ہے آپ بھی ذمہ دار ہیں، عوام اپنے دوست اوردشمن کو پہچانیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 76سال سے ہم انھی چیزوں میں الجھےہوئے ہیں، اب یہ مزید برداشت نہ ہوگا اورنہ کرنا چاہیے، ایک جماعت کا کام فتنہ اور انتشار پھیلانا ہے پتہ نہیں وہ کہاں سے لانچ ہوئی کہاں سے پیسہ آتاہے ، یہ ملک کیلئے کبھی بات نہیں کرتے ہمیشہ بدتمیزی کرتے ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے عدالتی فیصلوں پر مزید کہا کہ آج عدالتیں جن کو ضمانتیں دےرہی ہیں ان کو معصوم اور بےگناہ بنا کر پیش کیا جارہا ہے، میں بھی بےگناہ ہوکر جیل میں ہوکر آئی ہوں، یہ نہیں ہوسکتا کہ ایک عورت نے ملک وقوم کی تنصیبات پر حملہ کیا اور اسے معصوم قراردیا گیا۔

انھوں نے کہا کہ ان کی جیل میں بند ہونے کی وجہ ان کی اپنی حرکتیں ہیں، انھوں نے ملک میں آگ لگائی ،شہدا کی یادگاروں پر حملہ کیا،ان کو جب موقع ملا آگ اور انتشار کا کھیل کھیلا کیا یہ چیزیں نظرنہیں آرہیں، ان کو ریلیف دینے کیلئے آئین اور قانون کا ہلیہ بگاڑ کر رکھ دیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں